قصیدہ بردہ شریف 3

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

21 21- کتنی لذتوں کو اس نے اچھا بنا کر پیش کیا انسان کے لئے۔۔۔ اور اسے گمان بھی نہ تھا کہ گھی میں زہر چھپا ہواہے۔۔


22- اور دشمن کے کارندوں سے بچو۔۔۔ وہ ہیں بھوک اور سیری ۔۔۔۔ کبھی کبھی کوئی بھوک سیرہوکر کھانے سے زیادہ بری ہوتی ہے ۔۔

23- آنسووں کو بہنے دو اس انکھ سے جو کہ سیر ہو چکی ہے حرام سے اور ہمیشہ ندامت کا جذبہ رکھو۔۔


24- نفس کی اور شیطان کی مخالفت کرو اور ان کی نافرمانی کرو۔۔۔ اگر وہ دونوں خالص نصیحت کریں توبھی انکو مورد الزام ہی ٹھیراو ۔۔


25- ان میں سے کسی دشمن یا پنچ کی فرمانبرداری نہ کرو۔۔۔ تم تو ان دونوں کے مکر جانتے ہو۔۔

  26-- تم نے ظلم کیا ان کی سنت پر جنہوں نے رات کے اندھیرے جاگ کر عبادت کی یہاں تک کہ پاوں میں سوج کی تکلیف آگئی ۔۔


27-- بھوک سے انہوں نے اپنے پیٹ مبارک پر پتھر باندھے ۔۔


28-- پہاڑوں نے انہیں ورغلاناچاہا سونے کا لالچ دے کر مگر انہوں نے برتری دکھائی ۔۔


29--ان کی ضرورت نے انکے زہد کو ثابت کیا ۔۔۔ پرہیز گار کو ضرورت مجبور نہیں کرتی ۔۔

30-- محمد صلی اللہ علیہ وسلم دونوں جہانوں کے اور انس و جن کےسید ہیں ۔۔۔ اور دونوں فریق عرب و عجم کے بھی ۔۔






فہرست

1-10 | 11-20 | 21-30 | 31-40 | 41-50 | 51-60 | 61-70 | 71-80 | 81-90 | 91-100 | 101-110 | 111-120 | 121-130 | 131-140 | 141-150 | 151-160

اشعار 21-230

فہرست

1-10 | 11-20 | 21-30 | 31-40 | 41-50 | 51-60 | 61-70 | 71-80 | 81-90 | 91-100 | 101-110 | 111-120 | 121-130 | 131-140 | 141-150 | 151-160

اشعار 21-30

21

كمْ حسنتْ لذةً للمرءِ قاتلــةً
 
مـن حيث لم يدرِ أنَّ السم فى الدسـمِ


22

واخش الدسائس من جوعٍ ومن شبع
 
فرب مخمصةٍ شر من التخـــــمِ


23

واستفرغ الدمع من عين قد امتلأتْ
 
من المحارم والزمْ حمية النـــدمِ


24

وخالف النفس والشيطان واعصِهِما
 
وإنْ هما محضاك النصح فاتَّهِـــمِ


25

ولا تطعْ منهما خصماً ولا حكمـــاً

فأنت تعرفُ كيدَ الخصم والحكــمِ



26

أستغفرُ الله من قولٍ بلا عمــــلٍ

 لقد نسبتُ به نسلاً لذي عُقـــــُمِ


27

أمْرتُك الخيرَ لكنْ ما ائتمرْتُ بـه

 وما اسـتقمتُ فما قولى لك استقـمِ


28

ولا تزودتُ قبل الموت نافلـــةً
 
ولم أصلِّ سوى فرضٍ ولم اصــــمِ


29

ظلمتُ سنَّةَ منْ أحيا الظلام إلـــى

 إنِ اشتكتْ قدماه الضرَ من ورمِ


30

وشدَّ من سغبٍ أحشاءه وطـــوى

 تحت الحجارة كشْحاً مترف الأدمِ



بقیہ حصہ

1-10 | 11-20 | 21-30 | 31-40 | 41-50 | 51-60 | 61-70 | 71-80 | 81-90 | 91-100 | 101-110 | 111-120 | 121-130 | 131-140 | 141-150 | 151-160

مزید دیکھیں

امام بوصیری | مشہور قصائد

شراکتیں

صارف: ارم نقوی