آپ «غیر مسلم شعراء کا نعت گوئی میں حصہ» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 5: | سطر 5: | ||
غیر مسلم شعراءکی [[نعت گوئی]] کا آغاز جنوبی ہند سے ہو چکا تھا اور مسلم شعراءکی طرح ان لوگوں نے بھی عقیدت و محبت کے اظہار کے لیے حضور اکرم کی [[سیرت]] و [[نعت]] کو اپنی تخلیقات کا موضوع بنا یا۔لیکن حقیقی دور [[1857]]کی جنگ ِآزادی کے بعد سے شروع ہوا۔ | غیر مسلم شعراءکی [[نعت گوئی]] کا آغاز جنوبی ہند سے ہو چکا تھا اور مسلم شعراءکی طرح ان لوگوں نے بھی عقیدت و محبت کے اظہار کے لیے حضور اکرم کی [[سیرت]] و [[نعت]] کو اپنی تخلیقات کا موضوع بنا یا۔لیکن حقیقی دور [[1857]]کی جنگ ِآزادی کے بعد سے شروع ہوا۔ | ||
عصر جدید میں ہمیں متعدد ایسے غیر مسلم | عصر جدید میں ہمیں متعدد ایسے [[غیر مسلم شعراء]]ملتے ہیں جنہوں نے اس میدان میں نمایاں مقام حاصل کیا۔اس کے مختلف اسباب رہے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پرکشش ذاتِ مبارک اور آپ کا دنیا پر بلا تفریق قوم و ملت کے احسانات سے متاثر ہو کر ان شعراءنے آپ کو نذرانہ ¿ عقیدت پیش کیا۔دوسری بڑی وجہ رواداری کی وہ فضا ہے جو جنگ آزادی کے بعد ہندو مسلم قوموں میں پہلے کی بہ نسبت کچھ زیادہ نمایاں ہوگئی تھی۔ انگریزوں کے خلاف جنگ آزادی کی خواہش نے بھی اس میں اہم کردار نبھایا۔ | ||
مخلوط معاشرے میں اگرچہ ہندو مسلم تعلقات میں ایک کشیدگی ہمیشہ رہی اور دونوں قوموں کے تہذیب و تمدن میں واضح اختلاف رہا، اس کے باوجود اہلِ فکر و قلم کے حلقوں میں رواداری کی ایک انوکھی فضا ملتی ہے۔ | مخلوط معاشرے میں اگرچہ ہندو مسلم تعلقات میں ایک کشیدگی ہمیشہ رہی اور دونوں قوموں کے تہذیب و تمدن میں واضح اختلاف رہا، اس کے باوجود اہلِ فکر و قلم کے حلقوں میں رواداری کی ایک انوکھی فضا ملتی ہے۔ |