غیر مسلم شعراء کا نعت گوئی میں حصہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

از سید شاکر القادری


غیر مسلم شعراءکی نعت گوئی کا آغاز جنوبی ہند سے ہو چکا تھا اور مسلم شعراءکی طرح ان لوگوں نے بھی عقیدت و محبت کے اظہار کے لیے حضور اکرم کی سیرت و نعت کو اپنی تخلیقات کا موضوع بنا یا۔لیکن حقیقی دور 1857کی جنگ ِآزادی کے بعد سے شروع ہوا۔

عصر جدید میں ہمیں متعدد ایسے غیر مسلم شعراءملتے ہیں جنہوں نے اس میدان میں نمایاں مقام حاصل کیا۔اس کے مختلف اسباب رہے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پرکشش ذاتِ مبارک اور آپ کا دنیا پر بلا تفریق قوم و ملت کے احسانات سے متاثر ہو کر ان شعراءنے آپ کو نذرانہ ¿ عقیدت پیش کیا۔دوسری بڑی وجہ رواداری کی وہ فضا ہے جو جنگ آزادی کے بعد ہندو مسلم قوموں میں پہلے کی بہ نسبت کچھ زیادہ نمایاں ہوگئی تھی۔ انگریزوں کے خلاف جنگ آزادی کی خواہش نے بھی اس میں اہم کردار نبھایا۔

مخلوط معاشرے میں اگرچہ ہندو مسلم تعلقات میں ایک کشیدگی ہمیشہ رہی اور دونوں قوموں کے تہذیب و تمدن میں واضح اختلاف رہا، اس کے باوجود اہلِ فکر و قلم کے حلقوں میں رواداری کی ایک انوکھی فضا ملتی ہے۔

غیر مسلم شعرا کی نعتوں کو جمع کرنے کی سب سے پہلے کوشش مشہور شاعر مرحوم والی آسی نے کی تھی اور اس کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔ یوں تو اردو میں غیرمسلم نعت گو شعرا کی تعداد کئی سو تک پہنچتی ہے۔ لیکن نور میرٹھی نے جو کتاب ”بہ ہرزماں بہ ہر زباں“ مرتب کی وہ بہت اہمیت کی حامل ہے اس میں انہوں نے 336 ہندو شعراءکی نعتوں کویکجا کیا ہے۔چند مشہور ہندو نعت گو شعراءدرج ذیل ہیں:

٭ عصر جدید میں پہلے غیر مسلم اہم نعت گو شاعر منشی شنکر لال ساقی(1890) ہیں۔انہوں نے اردو و فارسی دونوں زبان میں اشعار کہے۔


جیتے جی روضہ ¿ اقدس کو نہ آنکھوں نے دیکھا

روح جنت میں بھی ہوگی تو ترستی ہو گی


نعت لکھتا ہوں مگر شرم مجھے آتی ہے

کیا مری ان کے مدح خوانوں میں ہستی ہوگی

(محمد دین فوق،اذان تبکدہ ص 33-35)


٭مہاراجہ سرکشن پرشاد(م 1359ھ) پہلے معروف ہندو نعت نگار تھے جنہوں نے کثیر تعداد میں سے نعتِ رسول کہی۔آپ کے اشعار جذب و شوق اور حب رسول سے بھرے ہوئے ہیں ۔ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ کسی غیر مسلم کا کلام ہے۔آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ظاہری جمال کے بارے میں متعدد اشعار لکھے ہیں جن میں آپ کے زلف و عارض، خدوخال اور ابرو اقامت کے حسن کو تشبیہ اور استعارہ کی شکل میں پیش کیا ہے اور ان میں عربی الفاظ و تراکیب بھی ملتی ہیں۔آپ کا مجموعہ 200 صفحات پر مشتمل ہے۔


کافر ہوں کہ مومن ہوں خدا جانے میں کیا ہوں

پر بندہ ہوں اس کا جو ہے سلطانِ مدینہ


مدینہ کو چلو دربار دیکھو

رسول اللہ کی سرکار دیکھو

(کشن پرشاد شاد،ہدیہ شادص92)


٭ دلو رام کوثری (1365ھ) بھی نعت گوئی میں بہت مشہور ہوئے۔برصغیر کے مشہور صوفی پیر جماعت علی شاہ نے آپ کی شاعری سے متاثر ہوکر آپ کو ’حسان الہند‘ کا لقب دیا تھا۔آپ نبی کریم کی محبت وشفقت اور حلم و درگزر سے بہت متاثر تھے اس لیے آپ نے انہیں ہی اپنی شاعری کا موضوع بنایا۔ جیسے


کچھ عشق محمد میں نہیں شرطِ مسلماں

ہے کوثری ہندو بھی طلب گارِ محمد

(محمد دین فوق،اذان تبکدہ ص24)


٭ عرش ملیسانی بھی صاحب ِدیوان نعت گو شعرا میں سے ہیں۔آپ کے مجوعہ کا نام’ آہنگ حجاز‘ ہے۔آپ کی خصوصیت یہ تھی کہ آپ نے اپنی شاعری کے ذریعہ مسلم ہندو کے مخلوط معاشرے میں مذہبی تعصب سے اوپر اٹھ کر باہمی محبت و یگانگت کو فروغ دیا۔آپ کی شاعری میں نبی کی ذات سے عقیدت و محبت دلی تڑپ اور خلوص کی چاہت پائی جاتی ہے۔جیسے


تیرے عمل کے درس سے گرم ہے خونِ ہر بشر

حسن نمود زندگی، رنگ رخ حیات نو

(عرش ملیسانی،آہنگِ حجاز ص۶)

دیگرہندو نعت گو شعراءکرام میں منشی بالا سہائے متصدی(پرچہ درشان محمد مصطفی1905ئ، جلسہ مولود شریف مع غزلیات ونعت محمد مصطفی1907ئ)،پنڈت شیو ناتھ چک کیف م1914(مناجات کیف1898ئ،دیوان کیف1907)، منشی للتا پرشاد شاد 1886-1959(مخزن اسرار معرفت،نالہ دل خراش1949،پنجہ پنج تن)،پربھو دیال رقم(پ1891)(تحفہ عید میلاد النبی1958)، پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی 1811-1844(مثنوی گلزار نسیم)، شیو پرشاد وہبی لکھنوی (مرقع از ژنگ1880)،منشی درگا سہائے سرور جہان آبادی 1873-1910ء(جام سرور، خمخانہ سرور)، مہر لال سونی ضیا(پ1913)(طلوع1933،نئی صبح1951،گردِ راہ1962)،چاند بہاری لال ماتھر صبا (پ1885) ، جگن ناتھ آزاد ھ (پ1918) ، کنور مہندر سنگھ بیدی (پ(1910،منشی روپ چند، پیارے لال رونق، چندی پرشاد شیدا، مہاراج بہادر برق،منشی لچھمی نرائن سخا،تربھون شنکر عارف، پنڈت ہری چند اختر،پنڈت لبھو رام جوش ملسیانی، علامہ تربھون ناتھ زار زتشی دہلوی، تلوک چندر محروم، گوپی ناتھ امن، پنڈت نوبت رائے نظر، پنڈت امر ناتھ آشفتہ دہلوی، بھگوت رائے راحت کاکوروی، مہاراجہ کشن پرساد، پنڈت برج نرائن دتا تریا کیفی، رگھوپتی سہائے فراق گورکھپوری، کرشن موہن، چندر پرکاش جوہر بجنوری، آنند موہن زتشی، گلزار دہلوی، پنڈت دیا پرساد غوری، اوما شنکر شاداں، اشونی کمار اشرف، ہری مہتا ہری اور چند ر بھان خیال جیسے شعراءکے نام آتے ہیں۔


بشکریہ فروغ نعت