غروب تیرہ شبی اور طلوع صبح جمال ۔ احسن زیدی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 08:13، 20 دسمبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: احسن زیدی برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26 ==== {{نعت}} ==== غروبِ تیرہ شبی اور طلوع...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: احسن زیدی

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

غروبِ تیرہ شبی اور طلوعِ صبح جمال

تری نظر کا کرشمہ تری جبیں کا کمال


فروغ قلب و نظر تیری ایک جُنبشِ لَب

بہارِ قریۂ جاں تیری محفلوں کا خیال


فضائے شہرِ مدینہ متاعِ ہفت اقلیم

کبھی تہی نہیں لوٹا یہاں سے دستِ سوال


نظیر لائے کہاں تیری ساعت ِموجود

نہ لاسکے ہیں رسولانِ عہد رفتہ مثال


تمام رفعتیں اُس خاکِ زیرِ پاپہ نثار

تمام عظمتیں وہم و گمان ، خواب و خیال


برس رہا ہے تری رحمتوں کا ابرِ رواں

نکھر رہے ہیں جہاں بھر کے روز وشب مہ وسال

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام