"عمر بھر مجھ کو خدا محوِ عبادت رکھنا" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
 
سطر 43: سطر 43:




[[رسولِ اکرم نے کل زمانے کو زندگی کا شعور بخشا]]
[[دُرود پڑھیے ہر اک لمحہ بار بار دُرود]]

حالیہ نسخہ بمطابق 01:30، 4 مئی 2024ء

شاعر: مشاہد رضوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عمر بھر مجھ کو خدا محوِ عبادت رکھنا

اور سرکار کا مصروفِ اطاعت رکھنا

سر پہ آلام کی چھائیں نہ گھٹائیں مولیٰ

صدقۂ خیرِ بشر سایۂ راحت رکھنا

کم نہ ہوپائے کبھی ذوقِ ثناے سرور

تادمِ زیست مرے لب پہ تو مدحت رکھنا

ان کے جلوؤں کی عطا کرنا کچھ ایسی طلعت

قبر سے دور خداوندا تو ظلمت رکھنا

روز محشر یہ کہیں آقا سناؤ نعتیں

ایسی اللہ منور مری قسمت رکھنا

ماہِ رمضان میں طیبہ کی زیارت ہوجائے

مسجدِ نبوی میں پابندِ ریاضت رکھنا

اس کے ہونٹوں پہ رہے صلِ علیٰ کا نغمہ

یوں مشاہدؔ پہ خداوندا عنایت رکھنا

۵؍ رمضان المبارک 1443ھ/7 ؍اپریل 2022ء بروز جمعرات

٭٭٭

پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دور ہو رنج و الم شاہِ امم

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دُرود پڑھیے ہر اک لمحہ بار بار دُرود