"عشق تیرا نہ اگر میرا مسیحا ہوتا ۔ اعظم چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر: اعظم چشتی === نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم === عشق تیرا نہ اگر میرا...)
 
 
سطر 12: سطر 12:
تیری نسبت نے سنوارا میرا انداز حیات
تیری نسبت نے سنوارا میرا انداز حیات


میں اگر تیرا نہ ہوتا تو سگ دنیا ہوتا
میں اگر تیرا نہ ہوتا سگ دنیا ہوتا




کاش یہ آنکھ تیری راہ کے تنکے چنتی
کاش یہ آنکھیں تیری راہ کے تنکے چنتیں


دل تیرے شہر کی گلیوں میں سلگتا ہوتا
دل تیرے شہر کی گلیوں میں سلگتا ہوتا

حالیہ نسخہ بمطابق 16:56، 31 جولائی 2023ء


شاعر: اعظم چشتی

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عشق تیرا نہ اگر میرا مسیحا ہوتا

میں بھی گمراہی کے ویرانوں میں کھویا ہوتا


تیری نسبت نے سنوارا میرا انداز حیات

میں اگر تیرا نہ ہوتا سگ دنیا ہوتا


کاش یہ آنکھیں تیری راہ کے تنکے چنتیں

دل تیرے شہر کی گلیوں میں سلگتا ہوتا


کوئے سرکار میں ہوگا کہیں مصروف طواف

دل اگر سینے میں ہوتا تو دھڑکتا ہوتا


خاک ہوتا تو ہواوں سے لپٹ کر اعظم

آستان شہہ لولاک پہ پہنچا ہوتا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اعظم چشتی | محمد علی ظہوری | عبدالستار نیازی | مظفر وارثی | احمد علی حاکم | محمد عارف قادری