آپ «عشق تیرا نہ اگر میرا مسیحا ہوتا ۔ اعظم چشتی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 12: | سطر 12: | ||
تیری نسبت نے سنوارا میرا انداز حیات | تیری نسبت نے سنوارا میرا انداز حیات | ||
میں اگر تیرا نہ ہوتا سگ دنیا ہوتا | میں اگر تیرا نہ ہوتا تو سگ دنیا ہوتا | ||
کاش یہ | کاش یہ آنکھ تیری راہ کے تنکے چنتی | ||
دل تیرے شہر کی گلیوں میں سلگتا ہوتا | دل تیرے شہر کی گلیوں میں سلگتا ہوتا |