"ظہور ضیائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
کلام:
کلام:
مدح رسول اللہ (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
مدح رسول اللہ (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
========================
 
 
=== حمدیہ و نعتیہ کلام ===
 
==== وہ اعلی و اولی ، ہمارے محمد ====
 
وہ اعلی و اولی ، ہمارے محمد  
وہ اعلی و اولی ، ہمارے محمد  
وہ والی و مولا ہمارے محمد  
 
    (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
وہ والی و مولا ہمارے محمد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
-----------------------------------------------
 
 
وہ احمد، وہ حامد، وہ ماحی، وہ محمود  
وہ احمد، وہ حامد، وہ ماحی، وہ محمود  
وہ سرور ، وہ ماوی، ہمارے محمد
      (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
------------------------------------------------
وہ ہادی و مہدی ، وہ داعی و امی
ہمارے سہارا ، ہمارے محمد
      (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
-----------------------------------------------
مطہر ، مکرّم ، رسول الملاحم
کرم کا حوالہ ، ہمارے محمد
      (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
-----------------------------------------------
وہ حاکم و عادل ، وہ کامل و اکمل
وہ اسرا کے دولہا ، ہمارے محمد
      (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
-----------------------------------------------
امامِ امم وہ ، امام رسل وہ
رسل سے وہ اعلی ، ہمارے محمد
      (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
-----------------------------------------------
کرم کا وہ مصدر ، عطا کا وہ محور
وہ ممدوح مولا ، ہمارے محمد
      (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )
------------------------------------------------
        ہدیہ گزار : ظہور ضیائی


وہ سرور ، وہ ماوی، ہمارے محمد ------------ (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )


                نعت شریف
مکمل نعت : [[وہ اعلی و اولی ، ہمارے محمد  ]]
 
==== یہ بالکل حقیقت خدا کی قسم ہے ====       
 
نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


یہ بالکل حقیقت خدا کی قسم ہے  
یہ بالکل حقیقت خدا کی قسم ہے  
محمد ﷺ کی آمد خدا کا کرم ہے  
محمد ﷺ کی آمد خدا کا کرم ہے  


زمیں پر ہے زینت فلک پر چمک ہے  
زمیں پر ہے زینت فلک پر چمک ہے  
کہ بزم جہاں میں وہ خیر الامم ہے  
کہ بزم جہاں میں وہ خیر الامم ہے  


جسے ان کے در کی غلامی ملی ہے  
جسے ان کے در کی غلامی ملی ہے  
یہ سارا جہاں اس کے زیر قدم ہے  
یہ سارا جہاں اس کے زیر قدم ہے  


مقام نبیﷺ ہے کہیں اس سے بڑھ کر  
مقام نبیﷺ ہے کہیں اس سے بڑھ کر  
نظر میں غلاموں کی لوح و قلم ہے
نظر میں غلاموں کی لوح و قلم ہے


بہت ہوں گنہگار کافر نہيں ہوں  
بہت ہوں گنہگار کافر نہيں ہوں  
شفاعت کو میری شفیع امم ہے
شفاعت کو میری شفیع امم ہے


وہ محبوب ایسے کہ مخلوق ساری  
وہ محبوب ایسے کہ مخلوق ساری  
لکھے نعت ان کی تو یہ کم سے کم ہے
لکھے نعت ان کی تو یہ کم سے کم ہے


اسے خوف محشر ضیائی نہیں ہے  
اسے خوف محشر ضیائی نہیں ہے  
جسے نسبتِ  تاجدارِ حرم ہے  
جسے نسبتِ  تاجدارِ حرم ہے  


ہدیہ گزار : ظہور ضیائی
==== عیدِ میلادالنبی ﷺ =====


نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


            عیدِ میلادالنبی ﷺ


عیدِ میلاد ہے آج کونین میں ،  ہر طرف ہے خوشی عیدِ میلاد کی
عیدِ میلاد ہے آج کونین میں ،  ہر طرف ہے خوشی عیدِ میلاد کی
سب کہو آمدِ مصطفٰیﷺ مرحبا ،    ہے سہانی گھڑی  عیدِ میلاد کی
 
سب کہو آمدِ مصطفٰیﷺ مرحبا ،    ہے سہانی گھڑی  عیدِ میلاد کی
 


یہ فرشتوں کے لشکر ، یہ نوری سماں ، جشنِ میلاد پر خوش ہے سارا جہاں  
یہ فرشتوں کے لشکر ، یہ نوری سماں ، جشنِ میلاد پر خوش ہے سارا جہاں  
نور ہی  نور ہے آج  چھایا  ہوا ،  ہے ہمیں بھی خوشی  عیدِمیلاد  کی
نور ہی  نور ہے آج  چھایا  ہوا ،  ہے ہمیں بھی خوشی  عیدِمیلاد  کی


مصطفیﷺ آ گئے ، مجتبٰیﷺ آ گئے، ساری مخلوق کے رہنما آگئے
مصطفیﷺ آ گئے ، مجتبٰیﷺ آ گئے، ساری مخلوق کے رہنما آگئے
ان کے آنے سے ہم کو ہدایت ملی، ہے یہ برکت سبھی عیدِ میلاد کی
ان کے آنے سے ہم کو ہدایت ملی، ہے یہ برکت سبھی عیدِ میلاد کی


آج آتش کدےسب کےسب بجھ گئے، مٹ گئیں کفرکی ساری تاریکیاں  
آج آتش کدےسب کےسب بجھ گئے، مٹ گئیں کفرکی ساری تاریکیاں  
  آج ظلمت کدے بھی ہیں روشن ہوئے،    ہے فقط روشنی  عیدِمیلاد کی  
  آج ظلمت کدے بھی ہیں روشن ہوئے،    ہے فقط روشنی  عیدِمیلاد کی  


کچھ نہ تھا جب ہوئی خلقت مصطفیﷺ تھے یہ شمس و قمر نہ ہی ارض و سما
کچھ نہ تھا جب ہوئی خلقت مصطفیﷺ تھے یہ شمس و قمر نہ ہی ارض و سما
سب جہاں ہیں بنے ان کے ہی نور سے، سب سے نعمت بڑی عیدِ میلاد کی  
سب جہاں ہیں بنے ان کے ہی نور سے، سب سے نعمت بڑی عیدِ میلاد کی  


ماہِ  طیبہ  جو  چمکا  اجالا  ہوا،      سب  جہاں  روشنی  سے  نرالا  ہوا  
ماہِ  طیبہ  جو  چمکا  اجالا  ہوا،      سب  جہاں  روشنی  سے  نرالا  ہوا  
یہ  معطر  سماں ،  یہ  منور  جہاں،    ہے یہ سب  چاندنی  عیدِ میلاد  کی
یہ  معطر  سماں ،  یہ  منور  جہاں،    ہے یہ سب  چاندنی  عیدِ میلاد  کی


جن کے آنے سے ہم کو ہیں عیدیں ملی، جن کے ہی دم قدم سے بہاریں ملی
جن کے آنے سے ہم کو ہیں عیدیں ملی، جن کے ہی دم قدم سے بہاریں ملی
ان  پہ  قرباں  ضیائی  تری  زندگی ،  ہم  کو  دولت  ملی  عید ِ میلاد  کی  
ان  پہ  قرباں  ضیائی  تری  زندگی ،  ہم  کو  دولت  ملی  عید ِ میلاد  کی  




==== مقدر جگمگانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے ====


نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


مقدر جگمگانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے


نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
مقدر جگمگانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے
مری قسمت جگانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے
مری قسمت جگانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے




نہ تحت و تاج کی حاجت ، نہ مال و زر کی چاہت ہے
نہ تحت و تاج کی حاجت ، نہ مال و زر کی چاہت ہے
مرے سارے گھرانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے
مرے سارے گھرانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے




محمد ﷺ نام لینے سے سکونِ قلب ملتا ہے  
محمد ﷺ نام لینے سے سکونِ قلب ملتا ہے  
دل ِ مضطر بہلانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے
دل ِ مضطر بہلانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے




متاعِ کل کیا قرباں ، کہا صدیقؓ نے پھر یہ
متاعِ کل کیا قرباں ، کہا صدیقؓ نے پھر یہ
مرے اس آشیانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے
مرے اس آشیانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے




محمد ﷺ نام لینے سے مہک اٹھا دہن میرا  
محمد ﷺ نام لینے سے مہک اٹھا دہن میرا  
بدن اپنا سجانے کو نبیﷺ کا نام کافی ہے
بدن اپنا سجانے کو نبیﷺ کا نام کافی ہے




بروزِ حشر بھی عاشق کے لب پر یہ صدا ھو گی
بروزِ حشر بھی عاشق کے لب پر یہ صدا ھو گی
" مری بگڑی بنانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے"
" مری بگڑی بنانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے"




محمد مصطفیٰ ﷺ کے نام نامی کی یہ برکت ہے
محمد مصطفیٰ ﷺ کے نام نامی کی یہ برکت ہے
دل ویراں بسانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے
دل ویراں بسانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے




ہمیں دنیا کے شاہوں کے قصائد کی نہيں حاجت  
ہمیں دنیا کے شاہوں کے قصائد کی نہيں حاجت  
ہمارے گنگنانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے
ہمارے گنگنانے  کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے




درودِ پاک کی کثرت سے مہکا دو زمانے کو  
درودِ پاک کی کثرت سے مہکا دو زمانے کو  
جہاں میں امن لانے  کو نبیﷺ کا نام کافی ہے
جہاں میں امن لانے  کو نبیﷺ کا نام کافی ہے




محمدﷺ نام کا مصدر خدا کی حمد ہے یارو!
محمدﷺ نام کا مصدر خدا کی حمد ہے یارو!
ہمیں رب سے ملانے کو نبیﷺ کا نام کافی ہے
ہمیں رب سے ملانے کو نبیﷺ کا نام کافی ہے




زمانے کی جفا کا ڈر ضیائی کچھ نہیں مجھ کو  
زمانے کی جفا کا ڈر ضیائی کچھ نہیں مجھ کو  
مرے دکھڑے مٹانے  کو نبیﷺ کا نام کافی ہے
مرے دکھڑے مٹانے  کو نبیﷺ کا نام کافی ہے
          ہدیہ گزار : ظہور ضیائی

نسخہ بمطابق 17:32، 2 جنوری 2017ء

نام : ظہور ضیائی سکونت: مظفرآباد آزاد کشمیر کلام: مدح رسول اللہ (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )


حمدیہ و نعتیہ کلام

وہ اعلی و اولی ، ہمارے محمد

وہ اعلی و اولی ، ہمارے محمد

وہ والی و مولا ہمارے محمد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )


وہ احمد، وہ حامد، وہ ماحی، وہ محمود

وہ سرور ، وہ ماوی، ہمارے محمد ------------ (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم )

مکمل نعت : وہ اعلی و اولی ، ہمارے محمد

یہ بالکل حقیقت خدا کی قسم ہے

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

یہ بالکل حقیقت خدا کی قسم ہے

محمد ﷺ کی آمد خدا کا کرم ہے


زمیں پر ہے زینت فلک پر چمک ہے

کہ بزم جہاں میں وہ خیر الامم ہے


جسے ان کے در کی غلامی ملی ہے

یہ سارا جہاں اس کے زیر قدم ہے


مقام نبیﷺ ہے کہیں اس سے بڑھ کر

نظر میں غلاموں کی لوح و قلم ہے


بہت ہوں گنہگار کافر نہيں ہوں

شفاعت کو میری شفیع امم ہے


وہ محبوب ایسے کہ مخلوق ساری

لکھے نعت ان کی تو یہ کم سے کم ہے


اسے خوف محشر ضیائی نہیں ہے

جسے نسبتِ تاجدارِ حرم ہے

عیدِ میلادالنبی ﷺ =

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


عیدِ میلاد ہے آج کونین میں ، ہر طرف ہے خوشی عیدِ میلاد کی

سب کہو آمدِ مصطفٰیﷺ مرحبا ، ہے سہانی گھڑی عیدِ میلاد کی


یہ فرشتوں کے لشکر ، یہ نوری سماں ، جشنِ میلاد پر خوش ہے سارا جہاں

نور ہی نور ہے آج چھایا ہوا ، ہے ہمیں بھی خوشی عیدِمیلاد کی


مصطفیﷺ آ گئے ، مجتبٰیﷺ آ گئے، ساری مخلوق کے رہنما آگئے

ان کے آنے سے ہم کو ہدایت ملی، ہے یہ برکت سبھی عیدِ میلاد کی


آج آتش کدےسب کےسب بجھ گئے، مٹ گئیں کفرکی ساری تاریکیاں

آج ظلمت کدے بھی ہیں روشن ہوئے،    ہے فقط روشنی  عیدِمیلاد کی 


کچھ نہ تھا جب ہوئی خلقت مصطفیﷺ تھے یہ شمس و قمر نہ ہی ارض و سما

سب جہاں ہیں بنے ان کے ہی نور سے، سب سے نعمت بڑی عیدِ میلاد کی


ماہِ طیبہ جو چمکا اجالا ہوا، سب جہاں روشنی سے نرالا ہوا

یہ معطر سماں ، یہ منور جہاں، ہے یہ سب چاندنی عیدِ میلاد کی


جن کے آنے سے ہم کو ہیں عیدیں ملی، جن کے ہی دم قدم سے بہاریں ملی

ان پہ قرباں ضیائی تری زندگی ، ہم کو دولت ملی عید ِ میلاد کی


مقدر جگمگانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

مقدر جگمگانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے

مری قسمت جگانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے


نہ تحت و تاج کی حاجت ، نہ مال و زر کی چاہت ہے

مرے سارے گھرانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے


محمد ﷺ نام لینے سے سکونِ قلب ملتا ہے

دل ِ مضطر بہلانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے


متاعِ کل کیا قرباں ، کہا صدیقؓ نے پھر یہ

مرے اس آشیانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے


محمد ﷺ نام لینے سے مہک اٹھا دہن میرا

بدن اپنا سجانے کو نبیﷺ کا نام کافی ہے


بروزِ حشر بھی عاشق کے لب پر یہ صدا ھو گی

" مری بگڑی بنانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے"


محمد مصطفیٰ ﷺ کے نام نامی کی یہ برکت ہے

دل ویراں بسانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے


ہمیں دنیا کے شاہوں کے قصائد کی نہيں حاجت

ہمارے گنگنانے کو نبی ﷺ کا نام کافی ہے


درودِ پاک کی کثرت سے مہکا دو زمانے کو

جہاں میں امن لانے کو نبیﷺ کا نام کافی ہے


محمدﷺ نام کا مصدر خدا کی حمد ہے یارو!

ہمیں رب سے ملانے کو نبیﷺ کا نام کافی ہے


زمانے کی جفا کا ڈر ضیائی کچھ نہیں مجھ کو

مرے دکھڑے مٹانے کو نبیﷺ کا نام کافی ہے