تازہ ترین نسخہ |
آپ کی تحریر |
سطر 7: |
سطر 7: |
| [[ملف:Shehnaz Shazi.jpg|link=شہناز شازی ]] | | [[ملف:Shehnaz Shazi.jpg|link=شہناز شازی ]] |
|
| |
|
| [[زمرہ: شعراء ]]
| | === {{نعت}} === |
|
| |
|
| | قسمت سے جھلک ہم نے بھی پائی ترے در کی |
|
| |
|
| شہناز شازی سبی میں پیدا ہوئیں ۔ کراچی میں پروان چڑھیں اور اور شادی کے بعد بھارت کے شہر[[ممبئی ]] جا بسیں ۔ وہ ایک بہت فعال فیس بک فورم "[[قوس قزح ادبی فورم ]] کی روح ِ رواں ہیں ۔ خود شاعرہ ہیں اور اس فورم کو شاعروں کی جنت بنا رکھا ہے ۔
| | اب شاق گزرتی ہے جدائی ترے در کی |
|
| |
|
| ان کا مکمل نام شہناز پروین شازی ہے ۔ جس میں شازی ان کا تخلص ہے ۔
| |
|
| |
|
| === نعت گوئی کا سفر ===
| | جس جس نے یہاں پیش کئے ہدیہء مدحت |
|
| |
|
| وہ فرماتی ہیں شاعری میں دلچسپی دوران تعلیم ہی میں پیدا ہوگئی ۔ گھر کا موحول خاصہ ادبی تھا اور والدہ کو کئی ضرب المثال اشعار یاد تھے جن کا وہ بروقت استعمال بھی کیا کرتی تھیں۔ پھر پاکستان ٹیلیوژن پر مشاعرہ ، غزلیں، بیت بازی کے مقابلوں نے بھی شاعری کی طرف مائل کیا۔ ان کا ماننا ہے کہ قلفی و گولا گنڈا کے ٹھیلوں، دوکانوں، بسوں اور منی بسوں پر درج اشعار بھی اس شوق کی ترویج میں برابر کے ذمہ دار رہے۔ اسی شوق نے نویں جماعت میں شعر کہلوا دیا۔ ہوا یوں کہ اردو ٹیچر نے حروف تہجی کی ترتیب سے اشعار تلاش کر کے لکھنے کا ہوم ورک دیا جس سے کئی شعراء کی کتابوں تک رسائی ہوئی تو شاعری کا سفر بھی شروع ہوگیا ۔
| | ان سب کو بھی حاصل ہو رسائی ترے در کی |
|
| |
|
| ان کا پہلا مجموعہء کلام بنا استاد ہی ممبئی میں شائع ہو چکا تھا ۔ [[2015]] میں[[ قوس قزح ادبی فورم]] کی بنیاد رکھی تو وہاں پر عروض کی کلاسز کا اجرا ء کیا ۔ جہاں انہوں نے 25 سے زائد اسٹوڈنٹس کے ساتھ [[بہاولپور]] کے نامور شاعر [[ اظہر فراغ]] کی سرپرستی میں عروض کی تعلیم حاصل کی۔
| |
|
| |
|
| نعت کی محبت والدہ سے عطا ہوئی ۔ ان کی والدہ میلاد شریف پڑھا کرتی تھیں اور دور دراز سے انہیں میلاد پڑھنے کے لئے بلایا جاتا تھا شہناز شازی بھی اور دیگر بہنیں والدہ کے ساتھ نعتیں پڑھا کرتی تھیں میلاد خوانی کی وجہ سے نعتوں کی کئی کتابیں گھر میں موجود تھیں۔ شادی سے پہلے تک کچھ غزلیں، قطعات، اشعار و نظمیں کہیں لیکن نعتیہ شعر کبھی نہیں کہا۔ اس کی وجہ وہ ڈر اور خوف رہا کہ نادانستگی میں کوئی گستاخی نہ ہوجائے۔ [[2016]] میں فیس بک پر [[نعت ورثہ ]] کے تعاون سے [[ قوس قزح ادبی فورم]] میں نعتیہ مشاعرہ کروایا تو نعت کی ترغیب ہوئی ۔شہنازی شازی نے اسی مشاعرہ میں اپنے پہلے اشعار کہے اور وہ اس کا کریڈٹ [[نعت ورثہ ]] کو دیتی ہیں۔
| | پھر ہم کو جچا ہی نہیں منظر کوئی دوجا |
|
| |
|
| === دیگر معلومات ===
| | تصویرجو آنکھوں میں بسائی ترے در کی |
|
| |
|
| ''' پسندیدہ نعتیں ''' :
| |
| * [[مرحبا سید مکی مدنی العربی ۔ جان قدسی]]
| |
| * [[تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ ۔ عبد الرحمن جامی]]
| |
|
| |
|
| '''پسندیدہ نعتیہ شعراء ''' :[[بہزاد لکھنوی]]، [[صبیح رحمانی]]
| | ہوجائے مرا بخت ثریا سے بھی اونچا |
|
| |
|
| '''پسندیدہ نعت خواں ''' : [[ذوالفقار علی حسینی ]]
| | مل جائے اگر مجھ کو گدائی ترے در کی |
|
| |
|
| === حمدیہ و نعتیہ شاعری ===
| |
|
| |
|
| * [[قسمت سے جھلک ہم نے بھی پائی ترے در کی ۔ شہناز شازی ]]
| | خدام بھی کیا بخت لکھا لائے ہیں شازی |
| * [[ نبوت کا حتمی نشاں ہیں محمد ۔ شہناز شازی | نبوت کا حتمی نشاں ہیں محمد ]]
| | |
| | کرتے ہیں جو دن رات صفائی ترے در کی |
| | |
|
| |
|
| === مزید دیکھیے === | | === مزید دیکھیے === |