زہے نصیب یہ دولت اگر بہم ہو جائے ۔ ارشد محمود ناشاد

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 05:52، 26 اکتوبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: ارشد محمود ناشاد ==== {{نعت}} ==== زہے نصیب ! یہ دولت اگر بہم ہو جائے میں تیرا ذکر کر...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: ارشد محمود ناشاد

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

زہے نصیب ! یہ دولت اگر بہم ہو جائے

میں تیرا ذکر کروں اور آنکھ نم ہو جائے


اُسی کے تاج میں سجتا ہے دو جہاں کا شرف

وہ سر جو آپ کی چوکھٹ پہ آ کے خم ہو جائے


حضورؐ! دل میں عجب خواہشوں کا ڈیرا ہے

یہ بُت کدہ ترے الطاف سے حرم ہو جائے


ترے دیار کی گلیوں کا میں طواف کروں

مرا وجود تری خاکِ رہ میں ضم ہو جائے


حضورؐ! میرا وطن بے کلی کی زد میں ہے

حضورؐ! آپ جو چاہیں تو یاں کرم ہو جائے


حضورؐ! سیلِ محبت یہاں سے جاری ہو

حضورؐ! بغض و عداوت یہاں سے کم ہو جائے


مرے حروف میں اُترے ترے جمال کا رنگ

مرا ہُنر تری نسبت سے محترم ہو جائے