"زکی کیفی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13: سطر 13:
=== حمدیہ و نعتیہ کلام ===
=== حمدیہ و نعتیہ کلام ===


* [[اپنی بد حالی سے یہ کہتے بھی شرماتے ہیں ہم ۔ زکی کیفی | اپنی بد حالی سے یہ کہتے بھی شرماتے ہیں ہم ]]
* [[اپنی بد حالی سے یہ کہتے بھی شرماتے ہیں ہم ۔ زکی کیفی |
* [[پردے اٹھے نگاہ سے ہر شے نکھر گئی ۔ زکی کیفی | پردے اٹھے نگاہ سے ہر شے نکھر گئی ]]
اپنی بد حالی سے یہ کہتے بھی شرماتے ہیں ہم ]]
* [[پردے اٹھے نگاہ سے ہر شے نکھر گئی ۔ زکی کیفی  
| پردے اٹھے نگاہ سے ہر شے نکھر گئی ]]
* [[سر نگوں ہو گئے ظلمت کے نشاں آج کی رات ]]
* [[سر نگوں ہو گئے ظلمت کے نشاں آج کی رات ]]
* [[جہاں سے کفر کی ظلمت مٹانے آئے ہیں ]]
* [[جہاں سے کفر کی ظلمت مٹانے آئے ہیں ]]
* [[طیبہ کی زمیں وہ مرے سرکار کی دنیا ]]  
* [[طیبہ کی زمیں وہ مرے سرکار کی دنیا ]]  
* [[اے دوست مرے واسطے بس اب یہ دعا کر]]
* [[اے دوست مرے واسطے بس اب یہ دعا کر]]
"چشمہء فیض"
اے شہِ ہاشمی لقب قدرتِ رب کے شاہکار
آپ کے در کے ہیں گدا میر و وزیر و تاجدار
آپ کے ذکر و فکر سے روح کو مل گیا قرار
مظہرِ شانِ کبریا ! آپ پہ جان و دل نثار
آپ نہ تھے تو دَہر میں چھائی تھی ہر طرف خزاں
آپ جو آئے ، آ گئی پھر سے جہان میں بَہار
آپ کا طرزِ گفتگو، موج ہے سلسبیل کی !
طرزِ خرام آپ کا ، جیسے نسیمِ مُشکبار !
پھول سے بھی لطیف تر خار تِرے دیار کے
ذرّے تِری زمین کے ماہ و نجوم درکنار
آپ شفیعِ عاصیاں ، آپ پناہِ بے کساں
مرہمِ قلبِ ناتواں ، خستہ دلوں کے غمگُسار
آپ کے دم قدم سے ہے رونقِ بزمِ رنگ و بو
غنچے میں آپ کی ادا ، پھول میں آپ کا نکھار
آپ کی مدح کر سکے ، تاب کہاں زبان کو
آپ ہیں مرکزِ وجود ، آپ ہیں بحرِ بے کنار
کیفی خستہ حال پر اے شہ بحر و کرم !
آپ کا امتی تو ہے ، گرچہ ہے وہ گناہگار


=== وفات ===
=== وفات ===

نسخہ بمطابق 04:02، 15 جنوری 2018ء

Naat Kainaat Zaki Kaifi.jpg


زکی کیفی بیسویں صدی کے ایک قادر الکلام شاعر مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع (بانی و مہتمم جامعہ دارالعلوم کراچی) کے سب سے بڑے صاحبزادے اور مفتی محمد رفیع عثمانی، مفتی محمد تقی عثمانی اور مولانا ولی رازی کے برادر اکبر اور دورِ حاضر کے نامور شاعر سعود عثمانی کے والد گرامی ہیں۔ آپ 7 مارچ 1926 کو بھارت کے قصبے دیوبند میں پیدا ہوئے

نعت گوئی میں "خانوادہ عثمانی" کو ہمیشہ سے خصوصی امتیاز حاصل رہا ہے۔

مطبوعات

زکی کیفی " کیفیات " نامی ایک خوبصورت اور اچھوتے شعری مجموعے کے شاعر ہونے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ جو آپ کی وفات کے بعد شائع ہوا۔

حمدیہ و نعتیہ کلام

| پردے اٹھے نگاہ سے ہر شے نکھر گئی ]]


"چشمہء فیض"


اے شہِ ہاشمی لقب قدرتِ رب کے شاہکار

آپ کے در کے ہیں گدا میر و وزیر و تاجدار


آپ کے ذکر و فکر سے روح کو مل گیا قرار

مظہرِ شانِ کبریا ! آپ پہ جان و دل نثار


آپ نہ تھے تو دَہر میں چھائی تھی ہر طرف خزاں

آپ جو آئے ، آ گئی پھر سے جہان میں بَہار


آپ کا طرزِ گفتگو، موج ہے سلسبیل کی !

طرزِ خرام آپ کا ، جیسے نسیمِ مُشکبار !


پھول سے بھی لطیف تر خار تِرے دیار کے

ذرّے تِری زمین کے ماہ و نجوم درکنار


آپ شفیعِ عاصیاں ، آپ پناہِ بے کساں

مرہمِ قلبِ ناتواں ، خستہ دلوں کے غمگُسار


آپ کے دم قدم سے ہے رونقِ بزمِ رنگ و بو

غنچے میں آپ کی ادا ، پھول میں آپ کا نکھار


آپ کی مدح کر سکے ، تاب کہاں زبان کو

آپ ہیں مرکزِ وجود ، آپ ہیں بحرِ بے کنار


کیفی خستہ حال پر اے شہ بحر و کرم !

آپ کا امتی تو ہے ، گرچہ ہے وہ گناہگار

وفات

آپکی وفات 28 جنوری 1975 کو ہوئی ۔ اس کے مطابق آپکی شعر گوئی کی عمر تقریبا 20 سال کا عرصہ ہے

مزید دیکھیے

محمد شفیع، مفتی | رفیع عثمانی | تقی عثمانی | ولی رازی | سعود عثمانی