"زمانہ حج کا ہے جلوہ دیا ہے شاہدِ گل کو۔ امام احمد رضا خان بریلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی کتاب : حدائق بخشش === نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ ع...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 50: سطر 50:
پریشانی میں نام ان کا دلِ صد چاک سے نکلا
پریشانی میں نام ان کا دلِ صد چاک سے نکلا


اجابت شانہ کرنے آئی گیسوئے توسل سے
اجابت شانہ کرنے آئی گیسوئے توسل کو




رضؔا نہ سبزہ گردوں میں کوتل جس کے موکب کے
رضؔا نہ سبزہ گردوں میں کوتل جس کے موکب کے


کوئی کیا لکھ سکے اسکی سواری کے تجمل کوں
کوئی کیا لکھ سکے اسکی سواری کے تجمل کو





حالیہ نسخہ بمطابق 13:05، 27 مارچ 2017ء


شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی

کتاب : حدائق بخشش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زمانہ حج کا ہے جلوہ دیا ہے شاہدِ گل کو

الٰہی طاقتِ پرواز دے پر ہائے بلبل کو


بہاریں آئیں جوبن پر گھرا ہے ابر رحمت کا

لبِ مشتاق بھیگیں دے اجازت ساقیا مل کو


ملے لب سے وہ مشکیں مہر والی دم میں دم آئے

ٹپک سن کر قمِ عیسیٰ کہوں مستی میں قلقل کو


مچل جاؤں سوالِ مدعا پر تھام کر دامن

بہکنے کا بہانہ پاؤں قصدِ بے تامل کو


دعا کر بختِ خفتہ جاگ ہنگامِ اجابت ہے

ہٹایا صبحِ رخ سے شانے نے شبہائے کاکل کو


زبانِ فلسفی سے اَمن خرق و التیام اَسرا

پناہِ دورِ رحمت ہائے یک ساعت تسلسل کو


دو شنبہ مصطفٰے کا جمعہِ آدم سے بہتر ہے

سکھانا کیا لحاظِ حیثیت خوئے تأمُل کو


وفورِ شانِ رحمت کے سبب جرات ہے اے پیارے

نہ رکھ بہرِ خدا شرمندہ عرضِ بے تامل کو


پریشانی میں نام ان کا دلِ صد چاک سے نکلا

اجابت شانہ کرنے آئی گیسوئے توسل کو


رضؔا نہ سبزہ گردوں میں کوتل جس کے موکب کے

کوئی کیا لکھ سکے اسکی سواری کے تجمل کو


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

چمنِ طیبہ میں سنبل جو سنوارے گیسو | زمانہ حج کا ہے جلوہ دیا ہے شاہدِ گل کو | یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کو

امام احمد رضا خان بریلوی | حدائق بخشش