خیال، نعت کی چوکھٹ پہ سر بہ خم آیا (شاکر القادری)

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:56، 30 مارچ 2018ء از سید عرفان عرفی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: شاعر: سید شاکر ؔالقادری( اٹک۔ پاکستان ) ﷺ خیال، نعت کی چوکھٹ پہ سر بہ خم آیا کما...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

شاعر: سید شاکر ؔالقادری( اٹک۔ پاکستان )

خیال، نعت کی چوکھٹ پہ سر بہ خم آیا

کمالِ سدرۂ فن تک مرا قلم آیا

کُھلے ہیں دشت ِتمنامیں مشک بو نافے

حریم جاں میں کوئی آہوئے حرم آیا

افق خیال کے قوسِ قزح میں ڈوب گئے

زمینِ فکر پہ اک موجۂ ارم آیا

سخن میں اخضری رنگت وفور پانے لگی

ہر ایک لفظ پئے نعت تازہ دم آیا

چراغ بر سرِ مژگاں جلا لیے میں نے

خوشا، سلیقۂ تزئین شامِ غم آیا

یہ ذوق نعت قلم کو کہاں میسر تھا

صریر خامہ جبریل سے بہم آیا

زمینِ شعر کو زرخیزیاں عطا کرنے

عرب سے ابر امڈ کر سوئے عجم آیا

نہال جان سے پھوٹی گداز کی کونپل

مچل کے آنکھ کے صحرا میں یک یم آیا

پھرا ہوں کاسۂ جاں لے کے در بدر شاکر ؔ

زرِ مراد یہیں سے مگر بہم آیا


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659