خیال، نعت کی چوکھٹ پہ سر بہ خم آیا (شاکر القادری)

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2


شاعر : شاکر القادری

مطبوعہ : دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خیال، نعت کی چوکھٹ پہ سر بہ خم آیا

کمالِ سدرۂ فن تک مرا قلم آیا


کُھلے ہیں دشت ِتمنامیں مشک بو نافے

حریم جاں میں کوئی آہوئے حرم آیا


افق خیال کے قوسِ قزح میں ڈوب گئے

زمینِ فکر پہ اک موجۂ ارم آیا


سخن میں اخضری رنگت وفور پانے لگی

ہر ایک لفظ پئے نعت تازہ دم آیا


چراغ بر سرِ مژگاں جلا لیے میں نے

خوشا، سلیقۂ تزئین شامِ غم آیا


یہ ذوق نعت قلم کو کہاں میسر تھا

صریر خامہ جبریل سے بہم آیا


زمینِ شعر کو زرخیزیاں عطا کرنے

عرب سے ابر امڈ کر سوئے عجم آیا


نہال جان سے پھوٹی گداز کی کونپل

مچل کے آنکھ کے صحرا میں یک یم آیا


پھرا ہوں کاسۂ جاں لے کے در بدر شاکر ؔ

زرِ مراد یہیں سے مگر بہم آیا


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659


گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659


زیادہ پڑھے جانے والے کلام