"خدایا حاملِ آدابِ بندگی كردے۔ مشاہد رضوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
[[ملف:ANL Mushahid Razvi.jpg|200px]]
{{#seo:
|title=محمد حسین مشاہد رضوی
|titlemode=append
|keywords=مشاہد رضوی، محمد حسین مشاہد رضوی، نعت، نعت گوئی ، نعت خوانی، نعت پاک، نعت رسول، نعت مقبول، نعت رسول، پ ، mushahid razvi, Muhammad Hussain Mushahid Razvi
|description=ڈاکٹر محمد حسین مُشاہدؔ رضوی کو شعر و ادب میں اردو ادب سے عموماً اور مذہبی ادب سے خصوصاً دل چسپی اور شغف ہے۔نثر و نظم دونوں اصنافِ ادب میں طبع آزمائی کرتے ہیں ۔اردو کے اُبھرتے ہوئے عمدہ نعت گو شاعر، قلم کار اور نعتیہ ادب کے جواں سال  محقق  و  ناقد  کے طور پر آپ کا شمار ہوتا ہے ۔آپ کا طرزِ تحریر انتہائی دل نشین ، شگفتہ اور سلیس ہے ۔
}}
 
{|  style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;"
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[مشاہد رضوی ]]
|}
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!  style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[ مشاہد رضوی کے مضامین و مقالات | مضامین ]]
|}
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!  style="height:6px; width:150px; background-color:##eae8e0; text-align:center;  ;" | [[ مشاہد رضوی کی حمدیہ و نعتیہ شاعری  | شاعری ]]
|}
|}


شاعر:  [[مشاہد رضوی]]  
شاعر:  [[مشاہد رضوی]]  

حالیہ نسخہ بمطابق 18:35، 17 اکتوبر 2017ء

ANL Mushahid Razvi.jpg

مشاہد رضوی
مضامین
شاعری

شاعر: مشاہد رضوی

دعا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خدایا! حاملِ آدابِ بندگی کردے

ہر این آں سے جدا میری زندگی کردے

جو کردے خِرمنِ باطل کو راکھ کا تودہ

تو اہلِ حق کو وہ نمناک شعلگی کردے

فضاے دہر پہ خوں ریزیاں محیط ہوئیں

فنا جہان سے یارب درندگی کردے

زبانِ حال کی گل کاریاں بڑھیں حد سے

عمل سے منسلک اب میری زندگی کردے

ہے مست اطلس و کمخواب میں بغفلت قوم

خدایا! دُور ہماری غنودگی کردے

شکست و ریخت سے دوچار ہیں مسلماں آج

اے چارہ گر! تو علاجِ شکستگی کردے

شرابِ عشقِ نبی دے رضاؔکے صدقے میں

جدا جنوں سے تو شکلِ ربودگی کردے

شکستہ ہیں پروبالِ مُشاہدِؔ خستہ

مرے خدایا! مُداواے خستگی کردے

٭

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]