خدائے لم یزل ۔ سیما غزل

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 21:42، 8 اکتوبر 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←‏خدائے لم یزل)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

Naat Kainaat Seema Ghazal.jpg

شاعرہ : سیما غزل

خدائے لم یزل[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خدائے لم یزل !

کوئ آہٹ۔۔

کوئ آواز

گماں سے بدگمانی کے سفر کو ترک کرنے کی

یقیں کی کونپلوں کو برگ کرنے کی

خدائے لم یزل !

کسی بھی شے ' کسی ہستی کا کوئ ذکر ہوتا ہے

تو ہونے یا نہ ہونے کا یقیں تو کرنا پڑتا ہے

تو پھر ہم کیوں معلق ہیں

ترا کچھ لمس تو ہوگا !

نہیں ؟؟؟

تو اچھا۔۔۔ٹھیک ہے 'احساس ہی دے دے

مگر احساس بھی تو لمس ہی کا ایک حصہ ہے

سنا ہے معتبر لوگو سے تو نے بات بھی کی تھی

تو پھر

خدائے لم یزل !

مجھ سے بھی کوئ بات ہی کر لے

گماں سے بدگمانی کے سفر کو ترک کرنا ہے

یقیں کی کونپلوں کو برگ کرنا ہے

منتخب کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام