آپ «حمد ونعت کی کہکشاں کادرخشندہ سیارہ۔عارف منصور ۔ ڈاکٹرعزیز احسن» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
مضمون نگار : [[عزیز احسن | ڈاکٹر عزیز احسن۔کراچی]]
مضمون نگار : [[عزیز احسن | ڈاکٹر عزیز احسن۔کراچی]]


=== حمد ونعت کی کہکشاں کادرخشندہ سیارہ۔۔۔۔۔عارف منصور! ===
=== حمد ونعت کی کہکشاں کادرخشندہ سیارہ۔۔۔۔۔عارف منصور! ===
سطر 72: سطر 72:




عارف منصور کو جب وہ شمارہ ملا تو وہ بہت خوش ہوئے۔ میں نے ان سے کہا کہ اس شمارے میں تمھار ا ذکر اتنی کثرت سے ہوا  ہے کہ پورا شمارہ ’’عارف منصور نمبر‘‘ معلوم ہوتا ہے۔ اس لیے اس شمارے کے تمام اخراجات تمھارے ذمے ہونے چاہئیں۔ اس پر انھوں نے ایک بھرپور قہقہہ لگا یا۔ غرض یہ کہ ان کا موقف درست ثابت کرنے کے لیے جو کاوشیں کی گئی تھیں انھیں دیکھ کر وہ باغ باغ ہوگئے۔ اس کے بعد ان پر اعتراض کرنے والے بھی خاموش ہوگئے۔  
عارف منصور کو جب وہ شمارہ ملا تو وہ بہت خوش ہوئے۔ میں نے ان سے کہا کہ اس شمارے میں تمھار ا ذکر اتنی کثرت سے ہوا  ہے کہ پورا شمارہ ’’عارف منصور نمبر‘‘ معلوم ہوتا ہے۔ اس لیے اس شمارے کے تمام اخراجات تمھارے ذمے ہونے چاہئیں۔ اس پر انھوں نے ایک بھرپور قہقہہ لگا یا۔ غرض یہ کہ ان کا موقف درست ثابت کرنے کے لیے جو کاوشیں کی گئی تھیں انھیں دیکھ کر وہ باغ باغ ہوگئے۔ اس کے بعد ان پر اعتراض کرنے والے بھی خاموش ہوگئے۔  
  عارف منصور ،دبستانِ وارثیہ کے مشاعروں میں اکثر حمد اور نعت پیش کرتے تھے۔ جبکہ بیشتر شعراء صرف نعت ہی  سناتے تھے۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ ردیف نباہنے کی کوشش میں ہر سطح پر ہر شاعر کامیاب نہیں ہوتا ہے۔ اس لیے کہ یا تو ردیف کی روشنی میں شعر کہتے ہوئے موضوع…’’ نعت‘‘کا دامن چھوٹتا ہوا محسوس ہوتا ہے یا ردیف بے کار پڑتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ لیکن چند شعراء ہمیشہ ہر ردیف کو سیلقے سے استعمال کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتے ہیں۔ ایک آدھ شعر تو تقریباً ہر شاعر ہی ایسا کہہ لیتا ہے کہ اس پر اسے داد دی جاسکے۔ بہر حال قمر وارثی، ماجد خلیل اور عارف منصور امین بنارسی،تنویر پھول، آفتاب مضطر اور چند دیگر شعراء کی ردیف نباہنے کی کاوشیں اکثر و بیشتر کامیاب قراردی جاتی رہی ہیں۔
  عارف منصور ،دبستانِ وارثیہ کے مشاعروں میں اکثر حمد اور نعت پیش کرتے تھے۔ جبکہ بیشتر شعراء صرف نعت ہی  سناتے تھے۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ ردیف نباہنے کی کوشش میں ہر سطح پر ہر شاعر کامیاب نہیں ہوتا ہے۔ اس لیے کہ یا تو ردیف کی روشنی میں شعر کہتے ہوئے موضوع…’’ نعت‘‘کا دامن چھوٹتا ہوا محسوس ہوتا ہے یا ردیف بے کار پڑتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ لیکن چند شعراء ہمیشہ ہر ردیف کو سیلقے سے استعمال کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتے ہیں۔ ایک آدھ شعر تو تقریباً ہر شاعر ہی ایسا کہہ لیتا ہے کہ اس پر اسے داد دی جاسکے۔ بہر حال قمر وارثی، ماجد خلیل اور عارف منصور امین بنارسی،تنویر پھول، آفتاب مضطر اور چند دیگر شعراء کی ردیف نباہنے کی کاوشیں اکثر و بیشتر کامیاب قراردی جاتی رہی ہیں۔




پچھلے پانچ برسوں میں ردیفوں کی بنیاد پر کی جانے والی حمدیہ شاعری کی کتاب ’’عرفانِ ربِّ کائنات‘‘ مرتبہ: قمر وارثی، میں راقم الحروف نے مقدمہ لکھا تھا۔ اس مقدمے میں،میں نے پہلی بار ایسے اشعار کا انتخاب کیا جن میں ردیف اپنی جگہ ’’ٹُھکی ہوئی‘‘ تھی اور اشعار کا نفسِ مضمون بھی ’’حمدصفتی‘‘ کا آئینہ دار  تھا۔ اس انتخاب میں عارف منصور کے اشعار بھی آئے ۔ عارف منصورکے چند اشعار درجِ ذیل ہیں جن سے میر ے قائم کردہ معیار کی کسی حد تک تصدیق ہوتی ہے:
پچھلے پانچ برسوں میں ردیفوں کی بنیاد پر کی جانے والی حمدیہ شاعری کی کتاب ’’عرفانِ ربِّ کائنات‘‘ مرتبہ: قمر وارثی، میں راقم الحروف نے مقدمہ لکھا تھا۔ اس مقدمے میں،میں نے پہلی بار ایسے اشعار کا انتخاب کیا جن میں ردیف اپنی جگہ ’’ٹُھکی ہوئی‘‘ تھی اور اشعار کا نفسِ مضمون بھی ’’حمدصفتی‘‘ کا آئینہ دار  تھا۔ اس انتخاب میں عارف منصور کے اشعار بھی آئے ۔ عارف منصورکے چند اشعار درجِ ذیل ہیں جن سے میر ے قائم کردہ معیار کی کسی حد تک تصدیق ہوتی ہے:




سطر 191: سطر 191:




سانیٹ کا مسودہ دیکھنے کے کچھ دن  بعدمیں نے چند مشوروں کے ساتھ واپس کردیا تھا لیکن مقدمہ لکھنے کے لیے مسودے کی تکمیلی ہیئت (Final Copy)  کا مطالبہ کیا تھا۔ کراچی میں آنے کے بعد میں نے عارف منصور سے ملنے والا مسودہ پھر دیکھا اور ایک مقدمہ یا دیباچہ لکھ دیا۔ غالباً یہ بات بھی 2010 ء کی ہے۔ اپنی تقریظ کے ابتدائیے میں، میں نے لکھا تھا:
سانیٹ کا مسودہ دیکھنے کے کچھ دن  بعدمیں نے چند مشوروں کے ساتھ واپس کردیا تھا لیکن مقدمہ لکھنے کے لیے مسودے کی تکمیلی ہیئت (Final Copy)  کا مطالبہ کیا تھا۔ کراچی میں آنے کے بعد میں نے عارف منصور سے ملنے والا مسودہ پھر دیکھا اور ایک مقدمہ یا دیباچہ لکھ دیا۔ غالباً یہ بات بھی 2010 ء کی ہے۔ اپنی تقریظ کے ابتدائیے میں، میں نے لکھا تھا:




براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)