حفیظ الرحمن احسن

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:21، 19 دسمبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: حفیظ الرحمن احسن برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26 ==== {{نعت}} ==== کھڑا ہوں مُنفعلِ...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: حفیظ الرحمن احسن

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کھڑا ہوں مُنفعلِ آئینۂ احساس کے آگے

اُلجھتے جا رہے ہیں دم بدم جذبات کے دھاگے


چراغِ علم ہاتھوں میں ، قدم راہِ جہالت پر

نہ کیوں اہلِ نظرہوں خندہ زن پھر میری حالت پر


جمالِ اسوۂ خیرالبشر زیبِ نظر بھی ہے

مگر یہ دل تقاضائے نظر سے بے خبر بھی ہے


ہوائے نفس کے ہاتھوں میں ہے میری عناں یارب

کہاں جانا تھا مجھ کو،اورپہنچا ہوں کہاں یارب


عجب خوابوں کے پیچھے،دشت شب میں بھاگتا ہوں میں

سحر خیزی کے لطف و کیف سے ناآشنا ہوں میں


پلٹ کر دیکھتا ہوں جب گزرگاہِ حیات اپنی

سیہ دھبہ نظر آتی ہے ساری کائنات اپنی


پسِ زندانِ کرب ویاس ہوں،مجھ کورہائی دے

ظلامِ ظُلم و غفلت میںکہیں،رستہ سُجھائی دے


عطاکر مجھ کو ذوقِ بندگی،شوقِ اطاعت دے

متاعِ اتباعِ اسوۂ ذاتِ رسالت دے


جومیرے حق میں بہتر ہے وہ سب مجھ کوعطا کردے

مرے داتا،مرادامن متاعِ خیر سے بھردے

مزید دیکھیے

زیادہ پڑھے جانے والے کلام