حصل الشفا بخیالہ - امیرمینائی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


شاعر: امیر مینائی



بلغ العلی بکمالہ سعدی شیرازی کا شہرہءِآفاق کلام ہے ۔ اس پر برصغیر کے مشہور شاعر امیر مینائی نے بھی کچھ مصرعے لگائے ہیں ۔جو یہاں پیش کیے جا رہے ہیں ۔

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حَصَل الشّفَا بِخَیَا لِہِ <ref> العمدہ الجزاء الاول، ص: 6 بحوالہ ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی ، بر صغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری، مرکز معارف الاولیا، محکمہ اوقاف، حکومت پنجاب، دسمبر 2002، ص: 43 </ref> انکے تصور سے شفا ہوگئی
وَ صَل الا سٰی بِوَصَالِہِ انکے وصل سے اداسی دور ہوگئی
عَذبت عیونُ مقالہِ انکی گفتگو کے چشمہ شیریں ہیں
عظُمت شؤونُ جَلالہِ انکے جاہ و جلال کی عظیم شان ہے
نصبت لَواءُ نَوَ الہِ انکی عطا کے جھنڈے گڑ گئے ہیں
حُمِدَت جَمیعُ خِصَالہِ انکی تمام صفات قابل تعریف ہیں
شَرَفَ الثّرَیٰ بِظِلَالِہ انکے سائے سے زمین کو عزت ملی
سَمَکَ السَّمَا بِنِعَالِہ انکی نعلین مبارک سے آسمانوں کو رفعت ملی
بلغ العلی بکمالہ <ref> شیخ سعدی کا مشہور قطعہ </ref> آپ اپنے کمال کی وجہ سے بلندیوں پر پہنچے
کشف الدجی بجمالہ اُنہوں نے اپنے جمال سے کی تاریکیوں کو دور کیا
حسنت جمیع خصالہ اُن کی تمام خصلتیں خوب ہیں
صلو ا علیہ و آلہ ان پر اور ان کی آل پر درود بھیجو

ترجمہ

ڈاکٹر خورشید نسرین

حواشی و حوالہ جات