جس کی دربار محمد میں رسائی ہوگی ۔ محمد علی ظہوری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:15، 28 ستمبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: محمد علی ظہوری ==== {{نعت}} ==== جس کی دربارِ محمد میں رسائی ہوگی اس کی قسمت پہ فدا...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: محمد علی ظہوری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

جس کی دربارِ محمد میں رسائی ہوگی

اس کی قسمت پہ فدا ساری خدائی ہوگی


سانس لیتا ہوں تو آتی ہے مہک طیبہ کی

یہ ہَوا کوچہ سرکار سے آئی ہوگی


روزِ محشر نہ کوئی اور سہارا ہوگا

سب کے ہونٹوں پہ محمد کی دُہائی ہوگی


چاند قدموں پہ گرِا ان کا اشارا جو ہوا

وقت کیسا تھا وہ جب انگلی اٹھائی ہوگی


دل تڑپ جائے گا اے زائرِ بطحا تیرا

تیری جس وقت مدینے سے جُدائی ہوگی


تجھ سے پوچھا نہ نکیروں نے ظہوری کچھ بھی

قبر میں نعتِ نبی تونے سنائی ہوگی