جس کی دربار محمد میں رسائی ہوگی ۔ محمد علی ظہوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Naat Kainaat Muhammad Ali Zahoori Kasuri.jpg

مرکزی صفحہ
اردو نعتیں
پنجابی نعتیں

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جس کی دربارِ محمد میں رسائی ہوگی

اس کی قسمت پہ فدا ساری خدائی ہوگی


سانس لیتا ہوں تو آتی ہے مہک طیبہ کی

یہ ہَوا کوچہ سرکار سے آئی ہوگی


روزِ محشر نہ کوئی اور سہارا ہوگا

سب کے ہونٹوں پہ محمد کی دُہائی ہوگی


چاند قدموں پہ گرِا ان کا اشارا جو ہوا

وقت کیسا تھا وہ جب انگلی اٹھائی ہوگی


دل تڑپ جائے گا اے زائرِ بطحا تیرا

تیری جس وقت مدینے سے جُدائی ہوگی


تجھ سے پوچھا نہ نکیروں نے ظہوری کچھ بھی

قبر میں نعتِ نبی تونے سنائی ہوگی