آپ «ترے خیال کو دل میں بسا کے لایا ہوں ۔ عارف عبد المتین» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{بسم اللہ }} | |||
[[ملف:Arif Abdul Mateen.jpg|link=عارف عبد المتین]] | |||
شاعر : [[عارف عبد المتین ]] | |||
شاعر : [[ | |||
{{ٹکر 1 }} | {{ٹکر 1 }} | ||
سطر 9: | سطر 9: | ||
=== {{نعت }} ==== | === {{نعت }} ==== | ||
ترے خیال کو دل میں بسا کے لایا ہوں | |||
میں ایک ذرّے میں صحرا چھپا کے لایا ہوں | |||
ترے کرم کی نہایت ہے یہ کہ تیرے حضورؐ | |||
میں اپنے آپ کو خود سے بچا کے لایا ہوں | |||
میں دیکھتا تھا کبھی جس میں اپنی ذات کا عکس | |||
اس آئینہ کی میں کِرچیں اُٹھا کے لایا ہوں | |||
یہ جاں کہ تجھ کو زمانے کا روپ کہتی ہے | |||
میں قیدِ وقت سے اس کو چھڑا کے لایا ہوں | |||
نظر کا سوز، تمنّا کی آنچ، غم کی جلن | |||
میں | میں خود کو سردِ چراغاں بنا کے لایا ہوں | ||
کہاں ہے تیرگیِ خاکدان کہ میں امشب | |||
فلک سے تیری تجلّی اُٹھا کے لایا ہوں | |||
جلا مجھے کہ مہک اُٹھوں اے چراغِ حرم | |||
میں اپنے جسم کو صندل بنا کے لایا ہوں! | |||
=== مزید دیکھیے === | |||
{{ٹکر 1 }} | |||
{{باکس شاعری }} | |||
{{ٹکر 2 }} | |||
{{باکس 1 }} |