آپ «تبادلۂ خیال:کلیات» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 13: سطر 13:
</blockquote>
</blockquote>


"کلیات " کے کسی بھی حوالے سے میری نظر میں یہ واحد مضمون ہے ۔ اس لیے اسی کو بنیاد بنا کر آگے بڑھنا ہوگا ۔ میں ڈاکٹر شہزاد احمد کی محنت اور خلوص کا بہت معتبر ہوں ۔  اگر کسی جگہ میں ان کی کسی بات پر سوال اٹھا گیا تو یہاں میرا مقصود ان پر انگلی اٹھانا نہیں بلکہ کلیات کی رنگا رنگی بیان کرنا ہوگا  ۔ ڈاکٹر صاحب نے اصناف و موضوعات کے تحت بھی کلیات کی تقسیم کی ہے ۔ آپ فرماتے ہیں  
"کلیات " کے کسی بھی حوالے سے میری نظر میں یہ واحد مضمون ہے ۔ اس لیے اسی کو بنیاد بنا کر آگے بڑھنا ہوگا ۔  ڈاکٹر صاحب نے اصناف و موضوعات کے تحت بھی کلیات کی تقسیم کی ہے ۔ آپ فرماتے ہیں  


<blockquote>
<blockquote>
سطر 25: سطر 25:
گذشتہ سال اس تقسیم میں اس وقت اضافہ ہوگیا راجا رشید محمود، لاہور  کی حمد سے رغبت پر  بزم رنگ ِ ادب کی طرف سے  جناب شاعر علی شاعر، کراچی  نے "شاعر ِ حمد و نعت" کا خطاب دیتے ہوئے " کلیات ِ حمد " بھی شائع کر دیے ۔  
گذشتہ سال اس تقسیم میں اس وقت اضافہ ہوگیا راجا رشید محمود، لاہور  کی حمد سے رغبت پر  بزم رنگ ِ ادب کی طرف سے  جناب شاعر علی شاعر، کراچی  نے "شاعر ِ حمد و نعت" کا خطاب دیتے ہوئے " کلیات ِ حمد " بھی شائع کر دیے ۔  


ڈاکٹر شہزاد احمد صاحب نے اس مضمون میں کل 28  نعتیہ کلیات کا ذکر کیا ہے ۔ چونکہ مجھے اعداد و شمار کی مدد سے "نعتیہ کلیات" کے سفر کے ایک دلچسپ پہلو کی نشاندہی کرنی ہے ۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان اٹھائیس کلیات کی فہرست یہاں دوبارہ پیش کر دوں ۔  
ڈاکٹر شہزاد احمد صاحب نے اس مضمون میں کل 28  نعتیہ کلیات کا ذکر کیا ہے ۔ اور میری معلومات کے مطابق اب تک ان میں 4 مزید کلیات کا اضافہ ہو چکا ہے ۔  


* کلیات عزیز الدین خاکی ، 2017
* کلیات حمد،  رشید محمود راجا، 2017
* کلیات شہزاد مجددی، 2017
* کلیات عزیز احسن، 2018


1۔ کلیاتِ نعت محسنؔ کاکورو، مرتب :محمد نورالحسن،1982ء
ایسا گمان ہے کہ نعتیہ کلیات کی روایت ۱۳۳۴ ھ سے "کلیات محسن کاکوروی" کی طباعت ہوئی ۔  اُترپردیش اُردو اکادمی لکھنؤ (بھارت) نے 1982 میں اس کا آفسٹ ایڈیشن شائع کیا۔  
 
2۔کلیاتِ شائقؔ ۔میر سیّد علی شائق دہلوی، 1994
 
3۔تمام و ناتمام۔ ڈاکٹر عاصی کرنالی، 1994
 
4۔کلیاتِ راقب قصوری۔ مرتب : محمد صادق قصوری، مئی 1996ء
 
5۔مقصودِ کائنات (ادیب رائے پوری)۔ مرتب: شہزاد احمد، اکتوبر 1998ء
 
6۔کلیاتِ ظہور (حافظ محمد ظہورالحق ظہورؔ )۔ مرتب: رؤف امیر، جولائی 1999ء
 
7۔کلیات بیچین۔ بیچین رجپوری بدایونی، 2003ء
 
8۔کلیاتِ اعظم۔ محمد اعظم چشتی اشاعت خاص، 2005ء
 
9۔کلیاتِ حفیظ تائب۔ حفیظ تائبؔ، اپریل 2005ء
 
10۔کلیاتِ قادری (مولانا غلام رسول القادری)۔ ڈاکٹر فریدالدین قادری، جون 2005ء
 
11۔کلیاتِ عنبر شاہ وارثی۔ ترتیب : عشرت ہانی و نور محمد وارثی، مارچ2006ء
 
12۔حمد رب عُلا نعت خیرالوریٰ (راسخ عرفانی)۔ مرتب: ثاقب عرفانی، جون 2006ء
 
13۔طاہرین (سیّد وحیدالحسن ہاشمی)۔ ترتیب : ڈاکٹر سیّد شبیہہ الحسن، 2006ء
 
14۔سرمایہ رؤف امروہوی (انتخاب کلام)۔ مرتب : حامد امروہوی، 2007ء
 
15۔کلیاتِ منور (منور بدایونی)۔ مرتب : سلطان احمد، 2008ء
 
16۔کلیات اظہر (اظہر علی خان اظہرؔ )۔ مرتب : محمد سلیم، اپریل 2009ء
 
17۔کلیات نیازی۔ عبدالستار نیازی، مئی 2009ء
 
18۔کلیاتِ نعت۔ اعجاز رحمانی، مئی 2010ء
 
19۔زبورِ حرم (اقبال عظیم)۔ مرتب : شاہین اقبال، 2010ء
 
20۔خلد نظر (عابد سعید عابدؔ )۔ محمد سعید عابد، جولائی 2011ء
 
21۔نور سے نور تک (کلیاتِ حمد و نعت)۔ شاعر علی شاعرؔ ، فروری 2012ء
 
22۔کلیاتِ صائم چشتی (اُردو نعت)۔ تدوین : لطیف ساجد چشتی، 2012ء
 
23۔کلیاتِ بیدم وارثی۔ بیدمؔ شاہ وارثی، 2012ء
 
24۔کلیاتِ مظہرؔ (حافظ مظہرالدین مظہر)۔ ترتیب : ارسلان احمد ارسل 2013ء
 
25۔کلیاتِ ریاض سہروردی (حضرت ریاض الدین سہروردی)۔ مرتب: ڈاکٹر شہزاد احمد، 2013ء
 
26۔کلیاتِ راہی (مولانا نذر محمد راہی)۔ مرتب : ڈاکٹر محمد اویس معصومی، 2014ء
 
27۔کلیاتِ شاہ انصار الٰہ آبادی مرتب: خالد رضوی۔ مرتب ثانی:ڈاکٹر شہزادؔ احمد، 2014ء
 
28۔کلیاتِ ظہوری۔ محمد علی ظہوری، سن ندارد
 
 
اور میری معلومات کے مطابق ڈاکٹر شہزاد احمدسے ایک کلیات کے بارے سہو ہوگیا
 
29۔ کلیات حسن ، مرتبہ ثاقب المصطفی ضیائی، 2012
 
اب تک ان میں 4 مزید کلیات کا اضافہ ہو چکا ہے ۔
 
 
30۔  کلیات عزیز الدین خاکی ، 2017
31۔  کلیات حمد،  رشید محمود راجا، 2017
32۔  کلیات شہزاد مجددی، 2017
33۔  کلیات عزیز احسن، 2018
 
 
اگر ڈاکٹر شہزاد احمد نے اپنی فہرست میں اس بات کا خاص اہتمام کیا ہے کہ جو نسخہ پہلے چھپا اسے فہرست میں اول  رکھا ۔ اگر یہ تحقیق درست ہے تو یہ کہنا درست ہوگا کہ نعتیہ کلیات کی روایت ۱۳۳۴ ھ بمطابق 1916 ء سے "کلیات محسن کاکوروی" کی طباعت سے ہوئی ۔  اُترپردیش اُردو اکادمی لکھنؤ (بھارت) نے 1982 میں اس کا آفسٹ ایڈیشن شائع کیا۔ اس کے بعد 1981 میں "کلیات شائق" شائع ہوا ۔ جس کی طباعت ِ ثانی 1994ء میں ہوئی ۔ اسی سال ڈاکٹر عاصی کرنالی نے اپنے اس وقت تک کے کلاموں کو یکجا کرکے "تمام و نا تمام" کے نام سے شائع کیا ۔ یہی وہ مقام ہے جہاں میں اہل علم حضرات کی توجہ چاہتا ہوں ۔ عاصی کرنالی کے قلم سے اس وقت بھی نعتوں کے چشمے جاری تھے ۔ شاید وہ "کلیات" کو "کلیات" ہی سمجھتے تھے جس کی وجہ سے انہوں نے اپنے مجموعوں کے اس اجتماع کو کلیات کے بجائے "تمام و ناتمام" کا نام دیا ۔ 2006 میں ان کی ایک اور کتاب "آواز ِ دل" کے نام سے شائع ہوئی جس میں 1994 سے 2006 تک کی شاعری پیش کی گئی تھی ۔ سوال یہ ہے کہ ایک ایسی کتاب جس میں شاعری کی 12 سال کی شاعری موجود ہی نہ ہو اسے کلیات کا نام کیسے دیا جا سکتا ہے ؟
 
اگر ان 33 کتابوں کا بغور جائزہ لیا جائے تو ان میں چھ "مجموعات" ایسے ہیں جو شعراء کی زندگی میں شائع ہوئے انہیں سرورق پر "کلیات شاعر" کے بجائے کسی اور نام سے پیش کیا گیا ۔  ان کتابوں کی اشاعت کے بعد بھی ان شعراء نے اپنی شاعری  کا کچھ یا کافی حصہ تخلیق کیا یا کریں گے  ۔ یہ چلن غزل کے شعراء میں بھی عام ہے ۔ معروف و بقید حیات بزرگ شاعر ظفر اقبال نے اپنے تمام مجموعوں کو "اب تک" کے نام سے شائع کیا ہے ۔
   
   
*  تمام و ناتمام۔ ڈاکٹر عاصی کرنالی، 1994
*  مقصودِ کائنات (ادیب رائے پوری)۔ مرتب: شہزاد احمد، اکتوبر 1998ء
* کلیاتِ نعت۔ اعجاز رحمانی، مئی 2010ء
* زبورِ حرم (اقبال عظیم)۔ مرتب : شاہین اقبال، 2010ء
* خلد نظر (عابد سعید عابدؔ )۔ محمد سعید عابد، جولائی 2011ء
* نور سے نور تک (کلیاتِ حمد و نعت)۔ شاعر علی شاعرؔ ، فروری 2012ء
کلیات ِ نعت میں اگرچہ کلیات کا ذکر ہے لیکن "کلیات ِ میر، کلیات محسن کاکوروی کی طرح شاعر کے کلیات نہیں کہا گیا ۔
تین کتابیں ایسی  ہیں جو شعراء کی زندگی کے بعد شائع ہوئیں اور انہیں "کلیات ِ شاعر " کے ساتھ کوئی اور نام بھی دیا گیا 
* حمد رب عُلا نعت خیرالوریٰ (راسخ عرفانی)۔ مرتب: ثاقب عرفانی، جون 2006ء
* طاہرین (سیّد وحیدالحسن ہاشمی)۔ ترتیب : ڈاکٹر سیّد شبیہہ الحسن، 2006ء
* سرمایہ رؤف امروہوی (انتخاب کلام)۔ مرتب : حامد امروہوی، 2007ء
ان  کے  کچھ دلچسپ پہلو ملاحظہ فرمائیے
"حمد رب علا نعت خیر الوری" راسخ عرفانی کی وفات کے بعد ان کے بھائی "ثاقب عرفانی" نے شائع کی ۔ اس میں راسخ عرفانی کی صرف نعتیہ شاعری پیش کی گئی جبکہ ان کی غزلیات کو "کلیات غزل" کے نام سے پیش کیا گیا ۔
"طاہرین" کے بارے کچھ خاص معلومات نہیں کہ اس کلیات کا نام طاہرین کیوں رکھا گیا ۔


"سرمایہ روف امروہوی" کے ساتھ تو "انتخاب کلام " لکھا بھی ہوا ہے ۔ اسے تو کسی صورت کلیات میں شامل نہیں کرنا چاہیے ۔


اپنی کم مطالعگی کا احساس ہے اسی لیے یہ موضوع آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں ۔


اب آتے ہیں ان کتابوں کی طرف جو شعراء کی وفات کے بعد ترتیب دیے گئے اور "کلیات ِ شاعر " کے نام سے شائع ہوئے ۔  
مجھے روایتی شعراء کے کلیات کی تاریخ کا زیادہ علم نہیں لیکن نعت گو شعراء میں اپنی زندگی ہی میں کلام کو اکٹھا کرکے طباعت کا انتظام کرنے کی رسم شاید پروفیسر عاصی کرنالی سے چلی تھی انہیں نے 1994 میں اپنی اس وقت کی تک کی شاعری کو اکٹھا کرکے "تمام و نا تمام" کے نام سے شائع کیا اور اسے بعد ان کا ایک اور مجموعہ کلام بھی منصہ شہود پر آیا ۔ عاصی کرنالی صاحب کو بہر حال یہ مارجن ضرور ملتا ہے کہ انہوں نے اس مجموعے کا نام " تمام و نا تمام رکھا ۔ وہ چونکہ حیات تھے اور جانتے تھے کہ مزید شاعری ابھی سامنے آئے گی تو اسے "کلیات ِ عاصی کرنالی " کے نام سے شائع نہ کروایا ۔


لیکن ابھی حال میں یہ اپنے کلیات کی طباعت کی گویا ایک رسم چل پڑی ہے ۔ جناب شاعر علی شاعر، جناب عزیز الدین خاکی جناب شہزاد مجددی اور اب جناب عزیز احسن صاحب کے کلیات منظر عام پر ائے ہیں ۔ اللہ کریم ان صاحبان کو صحت و سلامتی والی زندگی دے ۔ ان سے ابھِی اور عمدہ شاعری کی توقع ہے تو ان "کلیات" کو "کلیات" کیوں کر کہا جائے ؟ مجھے یہ کچھ عجیب لگتا ہے ۔ یسے لفظ "کل " کی تاثیر کو بدلا جا رہا ہو۔


* کلیاتِ نعت محسنؔ کاکوروی، مرتب :محمد نورالحسن،1982ء
میری زیادہ توجہ نعت کی طرف رہتی ہے تو میں نے نعت گو شعراء کی مثالیں دی وگرنہ مجھے یقین ہے کہ بہت سے شعراء کے کلیات بھی ان کے زندگی ہی میں شائع کیے گئے ہوں گے ۔
* کلیاتِ شائقؔ ۔میر سیّد علی شائق دہلوی، 1994
* کلیاتِ راقب قصوری۔ مرتب : محمد صادق قصوری، مئی 1996ء
* کلیاتِ ظہور (حافظ محمد ظہورالحق ظہورؔ )۔ مرتب: رؤف امیر، جولائی 1999ء
* کلیات بیچین۔ بیچین رجپوری بدایونی، 2003ء
* کلیاتِ اعظم۔ محمد اعظم چشتی اشاعت خاص، 2005ء
* کلیاتِ حفیظ تائب۔ حفیظ تائبؔ، اپریل 2005ء
* کلیاتِ قادری (مولانا غلام رسول القادری)۔ ڈاکٹر فریدالدین قادری، جون 2005ء
* کلیاتِ عنبر شاہ وارثی۔ ترتیب : عشرت ہانی و نور محمد وارثی، مارچ2006ء
* کلیاتِ منور (منور بدایونی)۔ مرتب : سلطان احمد، 2008ء
* کلیات اظہر (اظہر علی خان اظہرؔ )۔ مرتب : محمد سلیم، اپریل 2009ء
* کلیات نیازی۔ عبدالستار نیازی، مئی 2009ء
* کلیاتِ صائم چشتی (اُردو نعت)۔ تدوین : لطیف ساجد چشتی، 2012ء
* کلیاتِ بیدم وارثی۔ بیدمؔ شاہ وارثی، 2012ء
* کلیات حسن رضا بریلوی
* کلیاتِ مظہرؔ (حافظ مظہرالدین مظہر)۔ ترتیب : ارسلان احمد ارسل 2013ء
* کلیاتِ ریاض سہروردی (حضرت ریاض الدین سہروردی)۔ مرتب: ڈاکٹر شہزاد احمد، 2013ء
* کلیاتِ راہی (مولانا نذر محمد راہی)۔ مرتب : ڈاکٹر محمد اویس معصومی، 2014ء
* کلیاتِ شاہ انصار الٰہ آبادی مرتب: خالد رضوی۔ مرتب ثانی:ڈاکٹر شہزادؔ احمد، 2014ء
* کلیاتِ ظہوری۔ محمد علی ظہوری، سن ندارد


عین ممکن ہے کہ اس رسم کی جڑیں روایت میں اتر چکی ہوں یا یا رسم پھوٹی ہی روایت سے ہو اور مجھے علم نہ ہو۔ ایسی صورت میں سمع خراشی کی معذرت بصورت دیگر،


ان میں  کلیاتِ عنبر شاہ وارثی۔ [ ترتیب : عشرت ہانی و نور محمد وارثی، مارچ2006ء]  کا تذکرہ بہت ضروری ہے ۔  اس کے بارے ڈاکٹر شہزاد احمد  خود فرماتے ہیں کہ یہ کلیات نہیں ہیں بلکہ مجموعہ کلام ہے جسے کلیات کا نام دے دیاگیا ہے ۔
اہلیان علم سے درخواست ہے کہ وہ روشنی ڈالیں
 
"کلیات حفیظ " کا بھی ایک دلچسپ پہلو ہے ۔ عام چلن یہ ہے کہ اگر کسی شاعر کے کلیات میں اس کا کوئی کلام شامل ہونے سے رہ گیا ہو تو اسے  کلیات کی اگلی اشاعت میں شامل کردیا جاتا ہے اور اگر مواد زیادہ ہوتو  "باقیات" کے نام سے شائع کر دیا جاتا ہے ۔ باقیات ِ غالب، باقیات جگر، باقیات اقبال کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں ۔اکثر اوقات باقیات میں اس شاعر کا اپنا مسترد کرتا کلام بھی شامل ہوتا ہے ۔  لیکن "کلیات حفیظ" کے لیے ایک نئی بات دیکھنے میں آئی ۔ کلیات کی اشاعت کے بعد بھی ان کے نواسے نعمان نے تلاش کی تو حفیظ تائب کا مزید کلام سامنے آیا ۔ چنانچہ اسے کلیات میں جمع کرکے "کائنات ِ حفیظ تائب" کے نام سے شائع کر دیا گیا ۔ <ref> [http://www.nawaiwaqt.com.pk/columns/05-Nov-2017/695170 اسد اللہ غالب، انداز جہاں، روزنامہ نوائے وقت ۔ 5 نومبر ، 2017 ]  </ref>
 
کلیات راہی کے بارے ڈاکٹر شہزاد احمد نے لکھا ہے کہ یہ ایک چھوٹا سا مجموعہ کلام ہے جو " کلیات راہی" کے نام سے شائع کر دیا گیا ہے ۔
 
 
اس کے بعد وہ کتابیں جو شعراء کی زندگی میں شائع ہوئیں اور ان کے سرورق پر "کلیات" کا لفط جگمگایا ۔ 
 
*  کلیات حمد،  راجا رشید محمود مرتب: شاعر علی شاعر ، 2017
* کلیات عزیز الدین خاکی ، 2017
*  کلیات شہزاد مجددی، مرتب : ارسلان احمد ارسل،  2017
*  کلیات عزیز احسن، مرتب: صبیح الدین رحمانی، 2018
 
ان میں "کلیات حمد" کا نام و تذکرہ زیادہ اہم معلوم ہوتا ہے ۔ نام ہی سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس کتاب میں "راجا رشید محمود" کے تمام حمدیہ کلام ہیں ۔ لیکن کیا یہ واقعتا تمام حمدیہ کلام ہیں؟ یہ جواز ضرور دیا جا سکتا ہے کہ ویسے بھی تو کئی بار کلیات شائع ہونے کے بعد بھی تو شاعر کے  کئی کلام نکل آتے ہیں ۔ لیکن اس میں ایک فرق ہے ۔ اس میں مرتب اپنی حد تک یقین کر کرچکا ہوتا ہے کہ شاعر کا تمام کام یکجا ہو چکا ہے ۔ لیکن اگر شاعر حیات ہو تو یہ دعوی کیسے کیا جا سکتا ہے ؟
 
یہی صورت حال باقی تین کلیات کی ہے ۔ دراصل یہی میری اس تحریر کا محرک تھا جس سے میرے ذہن میں درج ذیل سوالات پیدا ہوئے جن کی تلاش میں آپ رہنمائی درکار ہوگی ۔


1۔ زندگی کے کسی خاص مقام تک ہونے والی کل شاعری کو اگر شائع کیا جائے تو کیا اسے کلیات کی معروف تعریف کے مطابق کلیات کہا جا سکتا ہے ؟
1۔ زندگی کے کسی خاص مقام تک ہونے والی کل شاعری کو اگر شائع کیا جائے تو کیا اسے کلیات کی معروف تعریف کے مطابق کلیات کہا جا سکتا ہے ؟


2۔ اگر یہ کلیات کی تعریف پر پورے نہیں اترتے تو کیا ان کے لیے ایک نئی اصطلاح کی ضرورت نہیں ؟ مثلا حالیات، دستیات ، مجموعات وغیرہ وغیرہ ۔ فطری عمل ہے کہ یہ شروع میں کچھ ناموس لگے گا پھر رائج ہو جائے گا ۔  
2۔ اگر یہ کلیات کی تعریف پر پورے نہیں اترتے تو کیا ان کے لیے ایک نئی اصطلاح کی ضرورت نہیں ؟ مثلا حالیات، دستیات ، مجموعات وغیرہ وغیرہ ۔ لازمی بات شروع میں کچھ ناموس لگے گا پھر رائج ہو جائے گا ۔ اگر حالیات بطرز اقبالیات و غالیبات ، حالی تک نہ جاتا تو شاید سب سے مناسب رہتا۔ لیکن اب زرخیز ذہن کوئی نئی اور مربوط اصطلاح نکال سکتے ہیں ۔
 
 
=== حواشی و حوالہ جات ===
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)