تبادلۂ خیال:نعت ورثہ - تنقیدی نشیست 134

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


تنقیدی نشست - 134

شاعر : کاشف عرفان

شرکاء : حافظ محبوب احمد | مسعود رحمان | ڈاکٹر صغیر احمد صغیر | صابر رضوی | اشرف یوسفی | فیض احمد شعلہ | ابو الحسن خاور


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

بحر عشق شاہ بحر و بر نکل آیا ہوں میں

چھوڑ کر دنیا ترا محور نکل آیا ہوں میں

میں جریدہ ہوں زمیں پر عشق کی تنظیم کا

نعت کا اسلوب ہوں گھر گھر نکل آیا ہوں میں

آنکھ کے تل میں سجائے شہر طیبہ کا جمال

اور نظر پر باندھ کر منظر نکل آیا ہوں میں

پیش کی میں نے درودوں میں سجا کر ہر دعا

اور غم دنیا سے پھر اکثر نکل آیا ہوں میں

سلسبیل جنت ارضی سے سیرابی کے بعد

بوند تھا اور بن کے اب ساگر نکل آیا ہوں میں

چھوڑ کر اپنی زمیں اور لوگ تیرے نام پر

فیصلہ مشکل بہت تھا، پر، نکل آیا ہوں میں

مضمحل دل پر فراق شہر طیبہ کا اثر

چھوڑ کر ناران جیسے تھر نکل آیا ہوں میں

ایک ہجرت ذات کے اندر ، سفر تیری طرف

اے مرے آقا، مرے سرور نکل آیا ہوں میں

میں تھا کاشف کنکر بے مایہ اپنی کھوج میں

بن کے بحر شاہ سے گوہر نکل آیا ہوں میں

مجموعی تا اثر

ڈاکٹر صغیر احمد صغیر : ناران جیسا تھر کے سوا باقی اشعار پر داد..

حافظ محبوب احمد : مجموعی طورپریہ نعت مشکل ردیف کی وجہ سےشاعرکےلئےمشکل پیداکرتی نظرآرہی ہے.اورزیادہ تراشعارمیں ردیف مصرعےکےپیوست نظرنہیں آرہی

اشرف یوسفی : یہ کیا نعت ہے شاعر نے سرکار دوعالم کی بجائے اپنی ذات کو محور اور توجہ کا مرکز بنایا ہوا ہے ۔ میں نے پہلے تین اشعار پڑھے ہیں اور آگے پڑھنے کا حوصلہ نہیں ہوا جس نعت کی ردیف کی بنیاد ہی میں پر ہو اس کے لئے بہت محتاط ہونا پڑتا ہے۔ نعت ِ شاہ ِ دوعالم پل صراط ہے ۔

فیض احمد شعلہ: مجموعی طور پر یہ شعری کاوش قابل داد ہے اور شاعر سے مستقبل میں مزید پختہ اور وجدانی شاعری کی امید کی جا سکتی ہے ۔

ابو الحسن خاور  : مجموعی طور پر نعت میں تازہ کاری نہ صرف متاثر کرتی ہے بلکہ شاعرکی زرخیز فکر کا پتا دیتی ہے ۔ اشعار کی صراحت و تفہیم قاری کی اپنی فہم کے مطابق کم زیادہ ہو جاتی ہے ۔ ممکن ہے جن اشعار میں مجھے ابہام محسوس ہوا ہو وہ کسی اور قاری کے لیے بہت پر لطف ہوں لیکن ایسی تازہ شاعری اپنا ایک مقام رکھتی ہے ۔ میری طرف سے بہت داد ۔

ضمنی مباحث

کنکر ِ بے مایہ :



حافظ محبوب احمد: کنکرِ بےمایہ کی ترکیب کیادرست ہے؟ کنکرغالباہندی لفظ نہیں ..؟ موجودہ رائج الوقت قواعدکےمطابق توپھریہ ترکیب درست نہیں ہے.

صابر رضوی : کنکر پراکرت زبان کا لفظ ہے ۔ اگر ہندی فارسی مرکبات درست نہیں تو عربی اور فارسی کے مرکبات درست ہونے کی توضیحات کیا کیا ہیں ؟؟؟؟

ابو الحسن خاور: کنکر ِبے مایہ میں ہندی فارسی اضافت اگرچہ اہل زبان قبول نہیں کرتے تاہم ایک قلیل گروہ اس بات کا قائل ہے کہ اگر ایسی کوئی ترکیب بہت عجیب نہ لگ رہی ہو تو قبول کی جا سکتی ہے ۔ جیسے "سطح ِ سمندر" کی اصطلاح نثر میں بھی رواج پا چکی ہے


نعت کیا ہے ؟


اشرف یوسفی : یہ کیا نعت ہے شاعر نے سرکار دوعالم کی بجائے اپنی ذات کو محور اور توجہ کا مرکز بنایا ہوا ہے ۔

ابو الحسن خاور: نعت کے دائرے میں کیا آتا ہے اور کیا نہیں اس پر علمائے نعت اور احباب میں اختلاف ہے ۔ سب کا ایک نقطے پر اکٹھے ہونا مشکل ہے ۔ ذاتی طور پر میں نعت کے عنوان سے پیش کیے جانے والے ہر اس شعر کو نعت سمجھتا ہوں جسے پڑھ کی دل میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا چراغ روشن ہو اور ان کی شان مبارکہ کے جلوے جھلملانے لگیں ۔

یاد دہانیاں

  • اصل چیز شعر کی تاثیر ہوتی ہے۔ اگر اسے سن کر کوئی کیفیت نہیں پیدا ہوتی تو شعر بے جان سمجھا جائے گا ۔ فیض احمد شعلہ
  • مصرع کا نثری پیرایہ اگر نحوی اعتبار سے مکمل نہ ہو تو کوشش کر کے اسے بہتر کیا جائے ۔ صابر رضوی
  • طویل، ،منفرد اور خطابیہ ردیفوں کے ساتھ مطلع میں دونوں مصرعوں کے ردیفوں کے جواز کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے ۔ ابو الحسن خاور
  • اساتذہ کے زمانے میں تعقید لفظی کی طرف ایسا دھیان نہیں دیا جاتا تھا ۔ تاہم آج کل مصرع کی ایک خوبی یہ بھی سمجھی جاتی ہے کہ الفاظ کی نشست و برخاست فطری اور نثر کے قریب ہو ۔ ابو الحسن خاور