"بچائیں گے تری ہم آن گنبدِ خضرا ۔ مشاہد رضوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 18:27، 17 اکتوبر 2017ء


شاعر: مشاہد رضوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

بچائیں گے تری ہم آن گنبدِ خضرا

نثار تجھ پہ دل و جان گنبدِ خضرا

محبتوں کی علامت ہے ایک عالم میں 

عقیدتوں کی ہے پہچان گنبدِ خضرا

سکون پاتے ہیں تصویر ہی سے اہلِ دل

ہمارے درد کا درمان گنبدِ خضرا

جو چاہتے ہیں مٹانا زوال ہوگا انھیں

رہے گی تیری مگر شان گنبدِخضرا

رہیں ہمیشہ سلامت یہی دعا ہے مری

ہے جن کے دل میں ترا دھیان گنبدِ خضرا

ہوا ہے عالمِ اسلام آج بے چہرہ

مگر ہے دل نشیں پہچان گنبدِ خضرا

نہ بے قراری مُشاہدؔ کے دل میں آئے کبھی

سکونِ روح کا سامان گنبدِ خضرا

٭

پچھلا کلام

گھٹا سکتا نہیں کوئی کمالِ گنبدِ خضرا

اگلا کلام

اب تو ہر شام و سحر طیبہ ہی یاد آتا ہے