بسا ہے جو دل میں جو دم میں بسی ہے ۔ شہباز حیرت چشتی
شاعر: شہباز حیرت چشتی
صنعت : مجمع الطرفین <ref> اس کلام کے علاوہ اس صنعت میں کوئی کلام نظر نہیں آتا ۔ یہ نام بھی شاعر کا دیا ہوا ہے ۔ اس میں + سے علیحدہ کیے گے ٹکڑوں کو دائیں سے بائیں [ بسا ہے جو دل میں جو دم میں بسی ہے ] پڑھیں یا بائیں سے دائیں [ بسی ہے جو دم میں جو دل میں بسی ہے ] ۔ شعر درست رہے گا۔ </ref>
نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
بسا ہے + جودل میں+ جو دم میں + بسی ہے ترا ہے + وہ چہرہ + وہ صورت + تری ہے
گدا ہوں + نبی کا + اسی پر + ہوں نازاں بڑا ہے + یہ رشتہ + یہ نسبت + بڑی ہے
یہاں بھی + وہاں بھی + تصرف + ہےجس کا شہا ہے + وہ توہی + تری ہی + شہی ہے
تو مالک +ہےکل کا + تو پیارا +ہے رب کا ترا ہے + خدابھی + خدائی + تری ہے
ہے اپنا + یہ ایماں + ہمیشہ + نبی نے کہا ہے + وہی بس + جورب کی+ کہی ہے
یہ سچ ہے + انھیں کی + بدولت + بلا شک بنا ہے + وہ عالم + یہ دنیا + بنی ہے
ولادت + ہوئی جب + ہمارے + نبی کی سجا ہے + فلک بھی + زمیں بھی +سجی ہے
ہمارے + نبی کا + وہ در ہے + جہاں پر جھکا ہے + یہ دل بھی + جبیں بھی +جھکی ہے
سہی ہے + یہ حیرت + انھیں جب+ پکارا ٹلا ہے + الم بھی + بلا بھی + ٹلی ہے
مزید دیکحیے
امیر مینائی | محسن کاکوروی | امام احمد رضا خاں بریلوی | مولانا ظفر علی خان | حفیظ جالندھری | حفیظ تائب