"اے کاش تصور میں مدینے کی گلی ہو ۔ عطار قادری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: عطار قادری ==== {{نعت}} ==== اے کاش! تصور میں مدینے کی گلی ہو اور یادِ محمد بھی مرے د...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}
[[زمرہ: خاص نعتیں]]


شاعر: [[عطار قادری]]
شاعر: [[عطار قادری]]

نسخہ بمطابق 13:58، 18 اگست 2017ء


شاعر: عطار قادری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

اے کاش! تصور میں مدینے کی گلی ہو

اور یادِ محمد بھی مرے دل میں بسی ہو


دو سوزِ بلال آقا ملے دردِ رضا سا

سرکار عطا عشق اویس قرنی ہو


اے کاش! میں بن جاؤں مدینے کا مسافر

پھر روتی ہوئی طیبہ کو بارات چلی ہو


پھر رحمت باری سے چلوں سوئے مدینہ

اے کاش! مقدّر سے میسّر وہ گھڑی ہو


جب آؤں مدینے میں تو ہو چاک گریباں

آنکھوں سے برستی ہوئی اشکوں کی جھڑی ہو


اے کاش! مدینے میں مجھے موت یوں آئے

چوکھٹ پہ تری سر ہو، مری روح چلی ہو


اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں

اے دعوتِ اسلامی تری دھوم مچی ہو


اللہ کی رحمت سے تو جنت ہی ملے گی

اے کاش! محلے میں جگہ اُن کے ملی ہو


عطار ہمارا ہے سرِ حشر اُسے اے کاش!

دستِ شہِ بطحا سے یہی چِٹھی ملی ہو