"اک نعت کا ہدیہ لیے در پر مرے آقا لب بستہ کھڑا ہے یہ سخنور مرے آقا ۔ فیضان عارف" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: فیضان عارف برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26 ==== {{نعت}} ==== اک نعت کا ہدیہ لیے در پ...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 8: سطر 8:




اک نعت کا ہدیہ لیے در پر مرے آقا لب بستہ کھڑا ہے یہ سخنور مرے آقا
اک نعت کا ہدیہ لیے در پر مرے آقا


چمکے مری سوئی ہوئی قسمت کا ستارہ مدت سے اندھیرے ہیں مقدر مرے آقا
لب بستہ کھڑا ہے یہ سخنور مرے آقا




در پیش ہوئے کب اسے دنیا کے مسائل ہو جائے کرم آپ کا جس پر مرے آقا
چمکے مری سوئی ہوئی قسمت کا ستارہ


ہو اب تو عطا جراتِ اظہار مجھے بھی آیا ہوں بڑی دور سے چل کر مرے آقا
مدت سے اندھیرے ہیں مقدر مرے آقا




جو کچھ بھی ہے یہ آپ کا فیضانؔ ہے ورنہ میں ریت کا ذرہ تو سمندر ہے آقا
در پیش ہوئے کب اسے دنیا کے مسائل
 
ہو جائے کرم آپ کا جس پر مرے آقا
 
 
 
ہو اب تو عطا جراتِ اظہار مجھے بھی
 
آیا ہوں بڑی دور سے چل کر مرے آقا
 
 
جو کچھ بھی ہے یہ آپ کا فیضانؔ ہے ورنہ  
 
میں ریت کا ذرہ تو سمندر ہے آقا





حالیہ نسخہ بمطابق 12:35، 1 جنوری 2018ء


شاعر: فیضان عارف

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اک نعت کا ہدیہ لیے در پر مرے آقا

لب بستہ کھڑا ہے یہ سخنور مرے آقا


چمکے مری سوئی ہوئی قسمت کا ستارہ

مدت سے اندھیرے ہیں مقدر مرے آقا


در پیش ہوئے کب اسے دنیا کے مسائل

ہو جائے کرم آپ کا جس پر مرے آقا


ہو اب تو عطا جراتِ اظہار مجھے بھی

آیا ہوں بڑی دور سے چل کر مرے آقا


جو کچھ بھی ہے یہ آپ کا فیضانؔ ہے ورنہ

میں ریت کا ذرہ تو سمندر ہے آقا


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام