ان کے ٹکڑوں پہ شہنشاہوں کو پلتے دیکھا ۔ ستار وارثی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 11:38، 1 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} زمرہ: خاص نعت شاعر: ستار وارثی ==== {{نعت}} ==== اُن کے ٹکڑوں پہ شہنشاہوں کو پلتے دیکھا...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: ستار وارثی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

اُن کے ٹکڑوں پہ شہنشاہوں کو پلتے دیکھا

تاج والو کو بھی قدموں میں مچلتے دیکھا


وہ سخی ایسے کہ قاسم بھی ہیں مختار بھی ہیں

بھیک سے ان کی نصیبوں کو بدلتے دیکھا


اللہ اللہ وہ بنتا گیا قرآنِ مُبیں

دہنِ پاک سے جو لفظ نکلتے دیکھا


جھولیاں آکے یہاں بھرتے ہیں لاکھوں منگتا

چشمئہ فیض اسی در سے اُبلتے دیکھا


اُن کی زلفوں کی خم و پیچ میں جو بھی اُلجھا

عمر بھر اس کو نہ پھر ہم نے نکلتے دیکھا


گلشنِ خلد کی زینت ہے اسی سے ستار

آتشِ عشقِ نبی میں جسے جلتے دیکھا