"ان کے ٹکڑوں پہ شہنشاہوں کو پلتے دیکھا ۔ ستار وارثی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} زمرہ: خاص نعت شاعر: ستار وارثی ==== {{نعت}} ==== اُن کے ٹکڑوں پہ شہنشاہوں کو پلتے دیکھا...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}
[[زمرہ: خاص نعت]]


شاعر: [[ستار وارثی]]
شاعر: [[ستار وارثی]]

حالیہ نسخہ بمطابق 06:50، 5 اگست 2017ء


شاعر: ستار وارثی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اُن کے ٹکڑوں پہ شہنشاہوں کو پلتے دیکھا

تاج والو کو بھی قدموں میں مچلتے دیکھا


وہ سخی ایسے کہ قاسم بھی ہیں مختار بھی ہیں

بھیک سے ان کی نصیبوں کو بدلتے دیکھا


اللہ اللہ وہ بنتا گیا قرآنِ مُبیں

دہنِ پاک سے جو لفظ نکلتے دیکھا


جھولیاں آکے یہاں بھرتے ہیں لاکھوں منگتا

چشمئہ فیض اسی در سے اُبلتے دیکھا


اُن کی زلفوں کی خم و پیچ میں جو بھی اُلجھا

عمر بھر اس کو نہ پھر ہم نے نکلتے دیکھا


گلشنِ خلد کی زینت ہے اسی سے ستار

آتشِ عشقِ نبی میں جسے جلتے دیکھا