اسی کے ذکر نے دل کا مکاں آباد رکھا یہ کیا کم ہے کہ مجھ سا بے نشاں آباد رکھا ۔ حسن عباس رضا

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:15، 1 جنوری 2018ء از ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: حسن عباس رضا

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اُسی کے ذکر نے دل کا مکاں آباد رکھا

یہ کیا کم ہے کہ مجھ سا بے نشاں آباد رکھا


یہ ہم افتادگانِ خاک پر اُس کا کرم تھا

جہاں برباد ہونا تھا ، وہاں آباد رکھا


بہت بے اعتباری کا سفر تھا،پھر بھی

اُس نے سرِدشتِ طلب اک آستاں آباد رکھا


شبِ معراج ساتوں آسماں تھے نور افشاں

زمیں پر بھی جلوسِ اختراں آباد رکھا


اُسی کے فیض سے اب تک ستادہ ہیں زمیں پر

کہ جس نے سر پہ نیلا آسماں آباد رکھا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام