دل میں اترتے حرف سے مجھ کو ملا پتا ترا
دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ ہیں
تو جب آیا تو مٹی روح و بدن کی تفریق
میری پہچان ہے سیرت ان کی
اس قدر کون محبّت کا صِلہ دیتا ہے
قطرہ مانگے جو کوئی تو اُسے دریا دے دے