اس قدر کون محبّت کا صِلہ دیتا ہے ۔ احمد ندیم قاسمی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: احمد ندیم قاسمی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اس قدر کون محبّت کا صِلہ دیتا ہے

اُس کا بندہ ہوں جو بندے کو خدا دیتا ہے


جب اُترتی ہے مِری رُوح میں عظمت اُس کی

مجھ کو مسجوُد ملائک کا بنا دیتا ہے


رہنمائی کے یہ تیور ہیں کہ مجھ میں بَس کر

وہ مجھے میرے ہی جوہر کا پتا دیتا ہے


اُس کے ارشاد سے مجھ پر مِرے اَسرار کُھلے

کہ وہ ہر لفظ میں آئینہ دِکھا دیتا ہے


ظُلمتِ دہر میں جب بھی میں پُکاروں اُس کو

وہ مِرے قلب کی قندیل جلا دیتا ہے


اُس کی رحمت کی بھلا آخری حد کیا ہو گی

دوست کی طرح جو دُشمن کو دعا دیتا ہے


وہی نِمٹے گا مِری فِکر کے سناٹوں سے

بُت کدوں کو جو اَذانوں سے بسا دیتا ہے


وہی سرسبز کرے گا مِرے ویرانوں کو

آندھیوں کو بھی جو کردارِ صبا دیتا ہے


فن کی تخلیق کے لمحوں میں، تصوّر اُس کا

روشنی میرے خیالوں میں مِلا دیتا ہے


قصر و ایواں سے گُزر جاتا ہے چُپ چاپ ندیم

دَر محمد کا جب آئے تو صدا دیتا ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

احمد ندیم قاسمی | احمد ندیم قاسمی کی حمدیہ و نعتیہ شاعری