آپ کا عہد گر ملا ہوتا ۔ نجیب احمد

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 20:48، 2 مارچ 2018ء از ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (ADMIN moved page نجیب احمد to آپ کا عہد گر ملا ہوتا ۔ نجیب احمد without leaving a redirect)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : نجیب احمد

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آپﷺ کا عہد گر ملا ہوتا ​

میں بھی ہم عصر کعبؓ کا ہوتا​


مجھ کو جینے کے ڈھنگ آ جاتے ​

میں بھی اک پیکرِ وفا ہوتا ​


زخم جو آپؐ کو احد میں لگا ​

میرے ماتھے پہ وہ کھِلا ہوتا ​


آپؐ جن راہوں سے گزرتے تھے ​

ان پہ میرا بدن بِچھا ہوتا​


میں اتر جاتا کفر کے دِل میں​

آپؐ کا تیر بن گیا ہوتا ​


کاش میں بھی لحد کی مٹی میں ​

آپؐ کے ہاتھ سے ملا ہوتا ​


ایک انسانﷺ دیکھتا میں نجیب ​

اور قرآن پڑھ لیا ہوتا ​