ورقِ جاں پہ کوئی نعت لکھا چاہیے ہے ۔ نصیر ترابی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:42، 25 مارچ 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: نصیر ترابی === نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم === ورقِ جاں پہ کوئی نعت لکھا چا...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: نصیر ترابی

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم

ورقِ جاں پہ کوئی نعت لکھا چاہیے ہے

ایسی حسرت کوتقرب بھی سوا چاہیے ہے


ظرفِ بینائی کودیدارِ شہہ لوح وقلم

وصفِ گویائی کو توفیقِ ثنا چاہیے ہے


حرفِ مدحت ہوکچھ ایسا کہ نصیبہ کُھل جائے

ایسے ممکن کوفقط حُسنِ عطا چاہیے ہے


چشم آشفتہ کواک عہدِ یقیں ہے درکار

دلِ بے راہ کونقش کفِ پاچاہیے ہے


آنکھ غم ناک ہواور سانس میں اک اسم کی رو

زندہ رہنے کے لیے آب وہوا چاہیے ہے


مژدۂ غیب ہے اک بابِ حضوری مجھ کو

اتنے امکان کے بعد اب مجھے کیا چاہیے ہے


اس شب وروز کے آشوبِ مسافت میں نصیر

اب مدینے کی طرف بھی تو چلا چاہیے ہے


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25