نبی کے شہر میں نورانی فوارے نکلتے ہیں

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:16، 5 جولائی 2022ء از 49.32.176.175 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر: زبیر گورکھپوری بشکریہ:عالم نظامی === {{نعت }} === نبی کے شہر میں نورانی فوارے نک...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: زبیر گورکھپوری

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

نبی کے شہر میں نورانی فوارے نکلتے ہیں

وہاں میں نے سنا ہے دن میں بھی تارے نکلتے ہیں


محمد کی گلی میں یا خدا ان کو جگہ دیدے

جو دل میں آرزوئیں لیکے بیچارے نکلتے ہیں


ہمیں پیاسا نہیں رکھا تمہاری سرپرستی نے

تمہاری انگلیوں سے دودھ کے دھارے نکلتے ہیں


جہاں سے تم گزرتے ہو جہاں تم پاؤں رکھتے ہو

وہاں سے کفر کے ناپاک اندھیارے نکلتے ہیں


شریعت ہو طریقت ہو امامت ہو شجاعت ہو

محمد کے چراغوں سے یہ سیارے نکلتے ہیں


زبیر ان کی خطا کیا ہے انہیں جب درد ہوتا ہے

بہت جب درد ہوتا ہے تو بیچارے نکلتے ہیں