گردش وقت کے جب ظلم و ستم یاد آئے
تری مدح خوانی ہو مشغلہ میں ہمیشہ تیری ثنا کروں
رب نے سن لی مری فریاد صدا سے پہلے
محشر میں کون کس کا بھلا غمگسار ہے
چاندنی رات ہے میں ہوں مری تنہائی ہے
رخ خدا کے سامنے دل مصطفیٰ کے سامنے