گردش وقت کے جب ظلم و ستم یاد آئے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

"عالم نظامی" شاعر: عالم نظامی


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

گردش وقت کے جب ظلم و ستم یاد آئے

آپ شدت سے ہمیں شاہ امم یاد آئے


غمزدہ دل میں مسرت کے دئے جلنے لگے

سرور دیں جو مجھے شام الم یاد آئے


اپنے ماضی کی طرف جب بھی پلٹ کر دیکھا

مجھ پہ سرکار کے ہیں کتنے کرم یاد آئے


پھوٹ کر روتی رہیں وقت سحر تک آنکھیں

جب شب ہجر شہنشاہ حرم یاد آئے


ہچکیاں آنے لگیں نعت نبی پڑھتے ہی

ایسا لگتا ہے شہ والا کو ہم یاد آئے


جس کو مل جائے در خاک نبی کی دولت

اس کو ممکن ہی نہیں جاہ و حشم یاد آئے


فکر کرنے لگی جبریل کے پر سے باتیں

جب شہ دیں کے مجھے نقش قدم یاد آئے


مجھ پہ ہونے لگی انوار سخن کی بارش

آپ کی زلف معنبر کے جو خم یاد آئے


حسرت دید کا عالم بھی عجب عالم ہے

ایسے عالم میں نہ کیوں ملک عدم یاد آئے