نہیں کائنات میں دوسرا وہ کلیم ہو کہ خلیل ہو ۔ ازہر درانی
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 11:49، 15 دسمبر 2017ء از 139.59.225.82 (تبادلۂ خیال)
شاعر: ازہر درانی
مطبوعہ : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نہیں کائنات میں دوسرا وہ کلیم ہو کہ خلیل ہو
جو حبیبِ ربِّ جمیل ہو ، جو مِرے نبی کا مثیل ہو
مِری سانس سانس میں ہے رچی ، ترے ذکر و فکر کی چاشنی
تِرا مقتدی ہوں میں اے نبی ، مِری روح کیسے علیل ہو
نہیں غم ، کہ سیرتِ مصطفی ، ہے قدم قدم مِری رہنما
مِری زندگانی کا راستہ ، رہے مختصر ، کہ طویل ہو
تِری خوش نوائی کی خیر ہو ، جو زمیں پہ کوثرِ خلد تھی
ہوئیں سیر خلقتیں اس طرح ، تِرا لحن جیسے سبیل ہو
مِرا نام جائے جہاں جہاں ، تِرا ذکر آئے وہاں وہاں
مِری ذات یوں شہِ دوسرا ، تِری روشنی کی دلیل ہو
کرے شاعری مگر اے نبی ! تِری نعت جو نہ کہے کبھی
کوئی ایسا بھی نہ ہو کم سخن ، کوئی ایسا بھی نہ بخیل ہو