"خدائے برتر وبالا ہمیں پتہ کیا ہے" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: خدائے برتروبالا ہمیں پتہ کیا ہے ترے حبیب مکرم کا مرتبہ کیا ہے جبینِ حضرت جبرئیل پہ کفِ پا ہے ہے ا...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}


شاعر: [[محمود اختر]]
بشکریہ: [[عالم نظامی]]
=== {{نعت}} ===
خدائے برتروبالا ہمیں پتہ کیا ہے
خدائے برتروبالا ہمیں پتہ کیا ہے
ترے حبیب مکرم کا مرتبہ کیا ہے  
ترے حبیب مکرم کا مرتبہ کیا ہے  




جبینِ حضرت جبرئیل پہ کفِ پا ہے  
جبینِ حضرت جبرئیل پہ کفِ پا ہے  
ہے ابتدا کا یہ عالم تو انتہا کیا ہے
ہے ابتدا کا یہ عالم تو انتہا کیا ہے




بشر کے بھیس میں ’’لا کالبشر‘‘ کی شان رہی  
بشر کے بھیس میں ’’لا کالبشر‘‘ کی شان رہی  
یہ معجزہ جو نہیں ہے تو معجزہ کیا ہے
یہ معجزہ جو نہیں ہے تو معجزہ کیا ہے




سمجھ لو عہدِ رسالت کے جاں نثاروں سے  
سمجھ لو عہدِ رسالت کے جاں نثاروں سے  
کمالِ صدق وصفا، رشتۂ وفا کیا ہے
کمالِ صدق وصفا، رشتۂ وفا کیا ہے




ہر ایک دل کو یہیں سے سکون ملتا ہے
ہر ایک دل کو یہیں سے سکون ملتا ہے
جمالِ گنبد خضریٰ میں اے خدا کیا ہے  
جمالِ گنبد خضریٰ میں اے خدا کیا ہے  




خدا کی شانِ جلال وجمال کے مظہر  
خدا کی شانِ جلال وجمال کے مظہر  
ہر ایک سمت ہے تو ہی تیرے سوا کیا ہے  
ہر ایک سمت ہے تو ہی تیرے سوا کیا ہے  




کرم کرم کہ کریمی کی شان ہے تیری  
کرم کرم کہ کریمی کی شان ہے تیری  
تری عطا کے مقابل مری خطا کیا ہے  
تری عطا کے مقابل مری خطا کیا ہے  




وہ دیکھ گنبد خضری ہے روبرو تیرے  
وہ دیکھ گنبد خضری ہے روبرو تیرے  
نثار کردے دل وجان دیکھتا کیا ہے  
نثار کردے دل وجان دیکھتا کیا ہے  




غمِ فراقِ نبی میں نکلے جو آنکھوں سے  
غمِ فراقِ نبی میں نکلے جو آنکھوں سے  
خدا ہی جانے ان اشکوں کا مرتبہ کیا ہے  
خدا ہی جانے ان اشکوں کا مرتبہ کیا ہے  




جو میری جان سے بھی زیادہ قریب ہیں مجھ سے  
جو میری جان سے بھی زیادہ قریب ہیں مجھ سے  
انھی کوڈھونڈھ رہا ہوں مجھے ہوا کیا ہے  
انھی کوڈھونڈھ رہا ہوں مجھے ہوا کیا ہے  




فقط تمہاری شفاعت کا آسرا ہے حضور  
فقط تمہاری شفاعت کا آسرا ہے حضور  
ہمارے پاس گناہوں کے ماسوا کیا ہے  
ہمارے پاس گناہوں کے ماسوا کیا ہے  


چلو دیارِ مدینہ جو دیکھنا چاہو  
چلو دیارِ مدینہ جو دیکھنا چاہو  
زمیں سے عرشِ معلی کا فاصلہ کیا ہے  
زمیں سے عرشِ معلی کا فاصلہ کیا ہے  


کھڑا ہے اختر ؔعاصی درِ مقدس پر  
کھڑا ہے اختر ؔعاصی درِ مقدس پر  
حضور آپ کی رحمت کا فیصلہ کیا ہے
حضور آپ کی رحمت کا فیصلہ کیا ہے

حالیہ نسخہ بمطابق 04:19، 21 جولائی 2022ء


شاعر: محمود اختر

بشکریہ: عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خدائے برتروبالا ہمیں پتہ کیا ہے

ترے حبیب مکرم کا مرتبہ کیا ہے


جبینِ حضرت جبرئیل پہ کفِ پا ہے

ہے ابتدا کا یہ عالم تو انتہا کیا ہے


بشر کے بھیس میں ’’لا کالبشر‘‘ کی شان رہی

یہ معجزہ جو نہیں ہے تو معجزہ کیا ہے


سمجھ لو عہدِ رسالت کے جاں نثاروں سے

کمالِ صدق وصفا، رشتۂ وفا کیا ہے


ہر ایک دل کو یہیں سے سکون ملتا ہے

جمالِ گنبد خضریٰ میں اے خدا کیا ہے


خدا کی شانِ جلال وجمال کے مظہر

ہر ایک سمت ہے تو ہی تیرے سوا کیا ہے


کرم کرم کہ کریمی کی شان ہے تیری

تری عطا کے مقابل مری خطا کیا ہے


وہ دیکھ گنبد خضری ہے روبرو تیرے

نثار کردے دل وجان دیکھتا کیا ہے


غمِ فراقِ نبی میں نکلے جو آنکھوں سے

خدا ہی جانے ان اشکوں کا مرتبہ کیا ہے


جو میری جان سے بھی زیادہ قریب ہیں مجھ سے

انھی کوڈھونڈھ رہا ہوں مجھے ہوا کیا ہے


فقط تمہاری شفاعت کا آسرا ہے حضور

ہمارے پاس گناہوں کے ماسوا کیا ہے


چلو دیارِ مدینہ جو دیکھنا چاہو

زمیں سے عرشِ معلی کا فاصلہ کیا ہے


کھڑا ہے اختر ؔعاصی درِ مقدس پر

حضور آپ کی رحمت کا فیصلہ کیا ہے