"المدثر ۔ حمیدہ شاہین" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}
{{بسم اللہ }}
[[زمرہ: آزاد نظم ]]
[[زمرہ: نعت آباد ]]


شاعرہ: [[حمیدہ شاہین ]]
شاعرہ: [[حمیدہ شاہین ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 20:41، 30 جنوری 2018ء


شاعرہ: حمیدہ شاہین

المدثر ۔ نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

المدثر

غار میں معتکف

اپنےکمبل کی آسودگی بخش نرماہٹوں کے تلے

دھیان کی اوٹ میں ٹمٹماتا ہوا پر سکوں آدمی .....

یک بیک سرخ شعلے کی صورت سر افراز ہونے لگا

ذرّۂِ منہمک پر اترنے لگیں

نور سے وصل کی ضو فشاں ساعتیں

اپنی ہی لوَ سے حیران

اپنی بھڑک سے ہراساں، وہ اٹھاّ ...

نکل آیا ا س بے کراں ،جاودا ں پل کی آغوش سے

کپکپاتا ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔ چار سوُ دیکھتا .....

اس نے دیکھا، وہاں ہر طرف ریت ہے

ہر طرف دھوپ ہے

کوئ سایہ نہیں، کوئ چشمہ نہیں

دور تک کوئ نخلِ ثمر بار،کوئ گلستاں نہیں

پھر اسے سایہ کرنا سکھایا گیا

ریت میں پھول کیسے کھلیں گے ،اسے یہ بتایاگیا

اور اُس کے ذریعے.....

زمانے کی تشنہ لبی کو مٹایاگیا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام