"بارہا منزل طیبہ کا مسافر ہونا ۔ محمد مسعود اختر" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: محمد مسعود اختر برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26 ==== {{نعت}} ==== بارہا منزلِ طیبہ...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 8: سطر 8:




بارہا منزلِ طیبہ کا مسافر ہونا ہو مقدر ترے دربار میں حاضر ہونا
بارہا منزلِ طیبہ کا مسافر ہونا  


انبیا تیری زیارت کی دعا کرتے ہیں شرف ایسا ہے ترے نور کا ناظر ہونا
ہو مقدر ترے دربار میں حاضر ہونا




اوّل الخلق ہے تو ، ختم نبوت تجھ پر سب پہ ظاہر ہے تر اوّل و آخر ہونا
انبیا تیری زیارت کی دعا کرتے ہیں


دل کی خواہش ہے حرا غار میں نعتیں کہنا تیری خلوت ، ترے ماحول کا زائر ہونا
شرف ایسا ہے ترے نور کا ناظر ہونا




نعت لکھوں تو مدینے سے پیام آجائے سوزِ دل یوں مرے اشعار میں ظاہر ہونا
اوّل الخلق ہے تو ، ختم نبوت تجھ پر


نعت کہتاہوں تو حالات بدل جاتے ہیں مشکل اوقات میں کام آتا ہے شاعر ہونا
سب پہ ظاہر ہے تر اوّل و آخر ہونا
 
 
دل کی خواہش ہے حرا غار میں نعتیں کہنا
 
تیری خلوت ، ترے ماحول کا زائر ہونا
 
 
نعت لکھوں تو مدینے سے پیام آجائے
 
سوزِ دل یوں مرے اشعار میں ظاہر ہونا
 
 
نعت کہتاہوں تو حالات بدل جاتے ہیں  
 
مشکل اوقات میں کام آتا ہے شاعر ہونا





نسخہ بمطابق 05:54، 31 دسمبر 2017ء


شاعر: محمد مسعود اختر

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

بارہا منزلِ طیبہ کا مسافر ہونا

ہو مقدر ترے دربار میں حاضر ہونا


انبیا تیری زیارت کی دعا کرتے ہیں

شرف ایسا ہے ترے نور کا ناظر ہونا


اوّل الخلق ہے تو ، ختم نبوت تجھ پر

سب پہ ظاہر ہے تر اوّل و آخر ہونا


دل کی خواہش ہے حرا غار میں نعتیں کہنا

تیری خلوت ، ترے ماحول کا زائر ہونا


نعت لکھوں تو مدینے سے پیام آجائے

سوزِ دل یوں مرے اشعار میں ظاہر ہونا


نعت کہتاہوں تو حالات بدل جاتے ہیں

مشکل اوقات میں کام آتا ہے شاعر ہونا


مزید دیکھیے

زیادہ پڑھے جانے والے کلام