"ہے بلندی کا نشاں ، نعلینِ اقدس آپ کی ۔ کوثر نقوی" کے نسخوں کے درمیان فرق
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: کوثر نقوی ==== {{نعت}} ==== ہے بلندی کا نشاں ، نعلینِ اقدس آپ کی چومتاہے آسماں ، نع...) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
شاعر: [[کوثر نقوی]] | شاعر: [[کوثر نقوی]] | ||
مطبوعہ : [[نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27]] | |||
==== {{نعت}} ==== | ==== {{نعت}} ==== | ||
سطر 56: | سطر 58: | ||
=== مزید دیکھیے === | |||
{{منتخب شاعری }} |
حالیہ نسخہ بمطابق 11:43، 15 دسمبر 2017ء
شاعر: کوثر نقوی
مطبوعہ : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ہے بلندی کا نشاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
چومتاہے آسماں ، نعلینِ اقدس آپ کی
اُس زمیں کو دیکھتے ہیں رشک سے اہل فلک
رکھی جاتی ہے جہاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
کیوں نہ ہم چشمِ تصّور سے کریں اس کا طواف
لوحِ دل پرہے عیاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
چودھویں کا چاند بھی ، ویسا سماں دیتا نہیں
جیسا دیتی ہے سماں ، نعلینِ اقدس آپ کی
پھر اُسے رہتی نہیں ہے ، اور زینت کی تلاش
کرلے جو زیبِ مکاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
رفعت نعلین موسیٰ ، اُس کے آگے کچھ نہیں
جس بلندی پر ہے ، نعلینِ اقدس آپ کی
ہم زمیں والے توپھر،خاکی ہیں اے آقائے کُل
ہے چراغِ قُدسیاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
آپ کے پیروں میںیہ ، عرشِ الہٰی تک گئی
کون پہنچا ، ہے نعلینِ اقدس آپ کی
ہر لُغت کے لفظ، ناکافی ہیں اس کے واسطے
ہو نہیں سکتی بیاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
ہے دعا کوثر کی ، جب خورشیدِمحشر سرپہ ہو
ہو مسلسل سائباں ، نعلینِ اقدس آپ کی