"نہ کہیں سے دور ہیں منزلیں ۔ منور بدایونی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 37: سطر 37:
==== مزید دیکھیے ====
==== مزید دیکھیے ====


[[منور بدایونی]]
[[ نہ کہیں سے دور ہیں منزلیں ۔ منور بدایونی | جسے چاہا در پہ بلا لیا ، جسے چاہا اپنا بنا لیا ]] |  [[صبح میلادالنبی ہے کیا سہانا نور ہے ۔ منور بدایونی | صبح میلادالنبی ہے کیا سہانا نور ہے ]] | [[نعت محبوبِ داور سند ہو گئی۔ منور بدایونی | نعت محبوبِ داور سند ہو گئی ]] |  [[اللہ نے یہ شان بڑھائی ترے در کے ۔ منور بدایونی | اللہ نے یہ شان بڑھائی ترے در کے]] | [[سر ِ میدان ِ محشر جب مری فرد عمل نکلی ۔ منور بدایونی | سر میدان ِ محشر جب مری فرد عمل نکلی ]]

نسخہ بمطابق 09:38، 24 جون 2017ء


شاعر : منور بدایونی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

نہ کہیں سے دُور ہیں مَنزلیں نہ کوئی قریب کی بات ہے

جسے چاہیں اُس کو نواز دیں یہ درِحبیبﷺ کی بات ہے


جسے چاہا دَر پہ بُلالیا ، جسے چاہا اپنا بنا لیا

یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے ، یہ بڑے نصیب کی بات ہے


وہ خدا نہیں ، بخدا نہیں، مگر وہ خدا سے جُدا نہیں

وہ ہیں کیا مگر وہ کیا نہیں یہ محب حبیبﷺ کی بات ہے


وہ مَچل کے راہ میں رہ گئی ، یہ تڑپ کے دَ ر سے لپٹ گئی

وہ کِسی امیر کی آہ تھی، یہ کِسی غریب کی بات ہے


تُجھے اے منوّرِ بے نوا درِ شاہ سے چاہئیے اور کیا

جو نصیب ہو کبھی سامنا تو بڑے نصیب کی بات ہے.


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی

| ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی آواز میں

مزید دیکھیے

جسے چاہا در پہ بلا لیا ، جسے چاہا اپنا بنا لیا | صبح میلادالنبی ہے کیا سہانا نور ہے | نعت محبوبِ داور سند ہو گئی | اللہ نے یہ شان بڑھائی ترے در کے | سر میدان ِ محشر جب مری فرد عمل نکلی