"زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا ۔ یوسف قدیری" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 3: | سطر 3: | ||
شاعر : [[یوسف قدیری]] | شاعر : [[یوسف قدیری]] | ||
==== نعت | ==== {{نعت 2}} ==== | ||
سطر 40: | سطر 40: | ||
نوید صد انبساط بن کر پیام دارالسلام آیا | نوید صد انبساط بن کر پیام دارالسلام آیا | ||
نسخہ بمطابق 12:14، 27 جولائی 2017ء
شاعر : یوسف قدیری
=== نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ===
زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا ، پیام آیا قاری وحید ظفر
جھکاؤ نظریں ، بچھاؤ پلکیں ، ادب کا اعلیٰ مقام آیا
یہ کون سر سے کفن لپیٹے ، چلا ہے الفت کے راستے پر
فرشتے حیرت سے تک رہے ہیں یہ کون ذی احترام آیا
فضا میں لبیک کی صدائیں ، ز فرش تا عرش گونجتی ہیں
ہر ایک قربان ہو رہا ہے ، زباں پہ یہ کس کا نام آیا
یہ راہ حق ہے سنبھل کے چلنا ، یہاں ہے منزل قدم قدم پر
پہنچنا در پر تو کہنا آقا ، سلام لیجیے غلام آیا
یہ کہنا آقا بہت سے عاشق تڑپتے سے چھوڑ آیا ہوں میں
بلاوے کے منتظر ہیں ، لیکن نہ صبح آیا ، نہ شام آیا
دعا جو نکلی تھی دل سے آخر ، پلٹ کے مقبول ہو کے آئی
وہ جذبہ جس میں تڑپ تھی سچی ، وہ جذبہ آخر کو کام آیا
خدا تیرا حافظ و نگہباں ، او راہ بطحا کے جانے والے
نوید صد انبساط بن کر پیام دارالسلام آیا
نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی