زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا ۔ یوسف قدیری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : یوسف قدیری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا ، پیام آیا قاری وحید ظفر

جھکاؤ نظریں ، بچھاؤ پلکیں ، ادب کا اعلیٰ مقام آیا


یہ کون سر سے کفن لپیٹے ، چلا ہے الفت کے راستے پر

فرشتے حیرت سے تک رہے ہیں یہ کون ذی احترام آیا


فضا میں لبیک کی صدائیں ، ز فرش تا عرش گونجتی ہیں

ہر ایک قربان ہو رہا ہے ، زباں پہ یہ کس کا نام آیا


یہ راہ حق ہے سنبھل کے چلنا ، یہاں ہے منزل قدم قدم پر

پہنچنا در پر تو کہنا آقا ، سلام لیجیے غلام آیا


یہ کہنا آقا بہت سے عاشق تڑپتے سے چھوڑ آیا ہوں میں

بلاوے کے منتظر ہیں ، لیکن نہ صبح آیا ، نہ شام آیا


دعا جو نکلی تھی دل سے آخر ، پلٹ کے مقبول ہو کے آئی

وہ جذبہ جس میں تڑپ تھی سچی ، وہ جذبہ آخر کو کام آیا


خدا تیرا حافظ و نگہباں ، او راہ بطحا کے جانے والے

نوید صد انبساط بن کر پیام دارالسلام آیا


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| قاری وحید ظفر کی آواز میں

| اویس رضا قادری کی آواز میں

| حافظ طاہر قادری کی آواز میں



مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یوسف قدیری