"مولانا حسن رضا خان بریلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{بسم اللہ }} | |||
===نمونہ کلام=== | ===نمونہ کلام=== | ||
سطر 197: | سطر 197: | ||
غمزدوں کی ہے غمگسار درود | غمزدوں کی ہے غمگسار درود | ||
=== مزید دیکھیں === | |||
[[ کرامت علی شہید ]] | [[احمد رضا خان بریویلوی]] | [[ محسن کاکوروی ]] | [[ مولانا حسن رضا خان ]] | [[ امیر مینائی ]] | [[ حفیظ تائب ]] | [[ حفیظ تائب ]] | [[ مظفر وارثی ]] | |||
[[ میر تقی میر ]] | [[ مرزا غالب ]] | [[ میر انیس ]] | [[ داغ دہلوی ]] | [[ جگر مراد آبادی ]] | [[ ساغر صدیقی ]] | |||
[[ سید منظور الکونین ]] | [[محمد علی ظہوری ]] | [[عبدالستار نیازی ]] | [[قاری زبید رسول ]] | [[صدیق اسماعیل ]] | [[ سعید ہاشمی ]] | [[ ام حبیبہ ]] | |||
نسخہ بمطابق 19:06، 23 جنوری 2017ء
نمونہ کلام
آسماں گر ترے تلووں کا نظارا کرتا
آسماں گر ترے تلووں کا نظارا کرتا
روز اک چاند تصدق میں اتارا کرتا
طوف روضہ ہی پہ چکرائے تھے کچھ ناواقف
میں تو آپے میں نہ تھا اور جو سجدہ کرتا
صر صر دشت مدینہ جو کرم فرماتی
کیوں میں افسردگی بخت کی پرواہ کرتا
چھپ گیا چاند نہ آئی ترے دیدار کی تاب
اور اگر سامنے رہتا بھی تو سجدہ کرتا
آہ کیا خوب تھا گر حاضر در ہوتا میں
ان کے سایہ کے تلے چین سے سایا کرتا
صحبت داغ جگر سے کبھی جی بہلاتا
الفت دست و گریباں کا تماشا کرتا
کبھی کہتا کہ یہ کیا بزم ہے کیسی ہے بہار
کبھی انداز تجاہل سے میں توبہ کرتا
دل اگر رنج معاصی سے بگڑنے لگتا
عفو کا ذکر سنا کر میں سنبھالا کرتا
یہ مزے کوبی قسمت سے جو پائے ہوتے
سخت دیوانہ تھا گر خلد کی پروا کرتا
موت اس دن کو جو پھر نام وطن کی لیتا
خاک اس سر پر جو اس در سے کنارہ کرتا
اے حسن قصد مدینہ نہیں رونا ہے یہی
اور میں آپ سے کس بات کا شکوہ کرتا
تم ذات خدا سے نہ جدا ہو نہ خدا ہو
تم ذات خدا سے نہ جدا ہو نہ خدا ہو
اللہ کو معلوم ہے کیا جانیے کیا ہو
میں کیوں کہوں مجھ کو یہ عطا ہو یہ عطا ہو
وہ دو کہ ہمیشہ مرے گھر بھر کا بھلا ہو
جس بات میں مشہور جہاں ہے لب عیسی
اے جان جہاں وہ تری ٹھوکر سے ادا ہو
یوں جھک کے ملے ہم سے کمینوں سے وہ جس کو
اللہ نے اپنے ہی لیے خاص کیا ہو
مٹی نہ ہو برباد پس مرگ الہی
جب خاک اڑے میری مدینے کی ہوا ہو
منگتا تو ہے منگتا کوئی شاہوں میں دکھا دے
جس کو میری سرکار سے ٹکرا نہ ملا ہو
اللہ یوں ہی عمر گذر جائے گدا کی
سر خم ہو در پاک پر اور ہاتھ اٹھا ہو
شاباش حسن اور چمکتی سی غزل پڑھ
دل کھول کر آئینئہ ایماں کی جلا ہو
دل میں ہو یاد تری گوشئہ تنہائی ہو
دل میں ہو یاد تری گوشئہ تنہائی ہو
پھر تو خلوت میں عجب انجمن آرائی ہو
آستانہ پہ ترے سر ہو اجل آئی ہو
اور اے جان جہاں تو بھی تماشائی ہو
خاک پامال غریباں کو نہ کیوں زندہ کرے
جس کے دامن کی ہوا باد مسیحائی ہو
اس کی قسمت پہ خدا تخت شہی کی راحت
خاک طیبہ پہ جسے چین کی نیند آئی ہو
تاج والوں کی یہ خواہش ہے کہ ان کے در پر
ہم کو حاصل شرف ناصیہ فرسائی ہو
اک جھلک دیکھنے کی تاب نہیں عالم کو
وہ اگر جلوہ کریں کون تماشائی ہو
آج جو عیب کسی پر نہیں کھلنے دیتے
کب وہ چاہیں گے مری حشر میں رسوائی ہو
کبھی ایسا نہ ہوا ان کے کرم کے صدقے
ہاتھ کے پھیلنے سے پہلے نہ بھیک آئی ہو
بند جب خواب اجل سے ہوں حسن کی آنکھیں
اس کی نظروں میں ترا جلوہ زیبائی ہو
ذات والا پہ بار بار درود
ذات والا پہ بار بار درود
بار بار اور بے شمار درود
زوئے انور پہ نور بار سلام
زلف اطر پہ مشک بار درود
ان کے ہر جلوہ پر ہزار سلام
ان کے ہر لمحہ پر ہزار درود
سر سے پا تک کروڑ بار سلام
اور سراپا پہ بے شمار درود
بیٹھے اٹھتے جا گتے سوتے
ہو الہی میرا شعار درود
شہر یار رسل کی نذر کروں
سب درودوں کی تاجدار درود
قبر میں خوب کام آتی ہے
بیکسوں کی ہے یار غار درود
انہیں کس کے درود کی پروا
بھیجے جب ان کا کردگار درود
ہے کرم ہی کرم کہ سنتے ہیں
آپ خوش ہو کے بار بار درود
اے حسن خار غم کو دل سے نکال
غمزدوں کی ہے غمگسار درود
مزید دیکھیں
کرامت علی شہید | احمد رضا خان بریویلوی | محسن کاکوروی | مولانا حسن رضا خان | امیر مینائی | حفیظ تائب | حفیظ تائب | مظفر وارثی
میر تقی میر | مرزا غالب | میر انیس | داغ دہلوی | جگر مراد آبادی | ساغر صدیقی
سید منظور الکونین | محمد علی ظہوری | عبدالستار نیازی | قاری زبید رسول | صدیق اسماعیل | سعید ہاشمی | ام حبیبہ
بیرونی روابط
دل میں ہو یاد تری | فصیح الدین سہروردی کی آواز میں