"حُسنِ کُن" کے نسخوں کے درمیان فرق
(« {{بسم اللہ }} زمرہ : کتابوں کا تعارف کتاب : حُسنِ کُن (مسدس) شاعر: اقرار مصطفےٰ پبلشر: حُسنِ ادب، فیصل آباد 03217044014 صفحات : 104 قیمت: 500 روپے بارِ دوم : 2023 تعارف کنندہ : ارسلان ارشد === حُسنِ کُن (مسدس) === کمالیہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق ر...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
(ایک دوسرے صارف 3 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[فائل:FB IMG 1690886848335.jpg|تصغیر]] | |||
{{بسم اللہ }} | {{بسم اللہ }} | ||
سطر 20: | سطر 20: | ||
=== حُسنِ کُن (مسدس) === | === حُسنِ کُن (مسدس) === | ||
کمالیہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والے شاعر اقرار مصطفےٰ کا یہ نعتیہ مجموعہء کلام مسدس کی ہئیت میں لکھا گیا ہے اس مسدس کے کُل 145 بند ہیں جس میں "حمدیہ" "حالاتِ عرب" اور "آمد سے قبل معجزات" کے عنوانات کے ساتھ تین تین بند ہیں جبکہ بقیہ | کمالیہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والے شاعر اقرار مصطفےٰ کا یہ نعتیہ مجموعہء کلام مسدس کی ہئیت میں لکھا گیا ہے اس مسدس کے کُل 145 بند ہیں جس میں "حمدیہ" "حالاتِ عرب" اور "آمد سے قبل معجزات" کے عنوانات کے ساتھ تین تین بند ہیں جبکہ بقیہ 136 بند "آمد اور معجزات" کے عنوان سے درج کئے گئے ہیں جن میں نبیء رحمت کی دنیا میں آمد اور ربِ کائنات کی جانب سے عطا کردہ معجزات کے ساتھ ساتھ آپﷺ کی سیرتِ لازوال، فیض و کمال اور حسن و جمال کو بھی عمدہ اور چنیدہ الفاظ میں بیان کیا گیا ہے | ||
ماضی میں مسدس کی شکل میں نعتیہ کلام سامنے آتا رہا ہے مگر حالیہ کچھ برسوں میں شعراء کا اس صنفِ سخن کی طرف | ماضی میں مسدس کی شکل میں نعتیہ کلام سامنے آتا رہا ہے مگر حالیہ کچھ برسوں میں شعراء کا اس صنفِ سخن کی طرف رُجحان نہ ہونے کے برابر ہے پچھلی دو دہائیوں کے دوران مسدس کی ہئیت میں شائع ہونے والے نعتیہ مجموعوں کی تعداد شاید انگلیوں پر گنی جا سکتی ہے ایسے میں اقرار مصطفےٰ کا یہ مجموعہء کلام یقیناً تازہ ہوا کے جھونکے کی مانند ہے جنہوں نے اس معدوم ہوتی صنف میں آقائے کُل جہاں کی بارگاہ میں عقیدتوں کی مہک سے بھرے نعتیہ گلدستے پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ہے | ||
=== منتخب بند === | === منتخب بند === | ||
سطر 37: | سطر 37: | ||
آئے حضورﷺ اور زمیں زندہ ہو گئی | آئے حضورﷺ اور زمیں زندہ ہو گئی | ||
برتاؤ سب سے ایسے کیا ہے حضورﷺ نے | برتاؤ سب سے ایسے کیا ہے حضورﷺ نے | ||
جو بھی کسی نے مانگا دیا ہے حضورﷺ نے | جو بھی کسی نے مانگا دیا ہے حضورﷺ نے | ||
سطر 49: | سطر 49: | ||
خلقِ عظیم برتا سدا نازنینﷺ نے | خلقِ عظیم برتا سدا نازنینﷺ نے | ||
خود اپنے | خود اپنے جوتے گانٹھے شہِ مرسلینﷺ نے | ||
حالیہ نسخہ بمطابق 10:50، 1 اگست 2023ء
کتاب : حُسنِ کُن (مسدس)
شاعر: اقرار مصطفےٰ
پبلشر: حُسنِ ادب، فیصل آباد 03217044014
صفحات : 104
قیمت: 500 روپے
بارِ دوم : 2023
تعارف کنندہ : ارسلان ارشد
حُسنِ کُن (مسدس)[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
کمالیہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والے شاعر اقرار مصطفےٰ کا یہ نعتیہ مجموعہء کلام مسدس کی ہئیت میں لکھا گیا ہے اس مسدس کے کُل 145 بند ہیں جس میں "حمدیہ" "حالاتِ عرب" اور "آمد سے قبل معجزات" کے عنوانات کے ساتھ تین تین بند ہیں جبکہ بقیہ 136 بند "آمد اور معجزات" کے عنوان سے درج کئے گئے ہیں جن میں نبیء رحمت کی دنیا میں آمد اور ربِ کائنات کی جانب سے عطا کردہ معجزات کے ساتھ ساتھ آپﷺ کی سیرتِ لازوال، فیض و کمال اور حسن و جمال کو بھی عمدہ اور چنیدہ الفاظ میں بیان کیا گیا ہے
ماضی میں مسدس کی شکل میں نعتیہ کلام سامنے آتا رہا ہے مگر حالیہ کچھ برسوں میں شعراء کا اس صنفِ سخن کی طرف رُجحان نہ ہونے کے برابر ہے پچھلی دو دہائیوں کے دوران مسدس کی ہئیت میں شائع ہونے والے نعتیہ مجموعوں کی تعداد شاید انگلیوں پر گنی جا سکتی ہے ایسے میں اقرار مصطفےٰ کا یہ مجموعہء کلام یقیناً تازہ ہوا کے جھونکے کی مانند ہے جنہوں نے اس معدوم ہوتی صنف میں آقائے کُل جہاں کی بارگاہ میں عقیدتوں کی مہک سے بھرے نعتیہ گلدستے پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ہے
منتخب بند[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
بے آب و بے گیاہ زمیں گلستاں ہُوئی
سُنبل کِھلا کہیں کلی ریحان کی کِھلی
نسرین و نسترن کو نئی زندگی ملی
ہر شاخِ بے ثمر میں رگِ جاں ہھڑک اُٹھی
اللہ کے نبیؑ کی دعا کارگر ہُوئی
آئے حضورﷺ اور زمیں زندہ ہو گئی
برتاؤ سب سے ایسے کیا ہے حضورﷺ نے
جو بھی کسی نے مانگا دیا ہے حضورﷺ نے
احسان کب کسی کا لِیا ہے حضورﷺ نے
خود ہی لباسِ چاک سِیا ہے حضورﷺ نے
خلقِ عظیم برتا سدا نازنینﷺ نے
خود اپنے جوتے گانٹھے شہِ مرسلینﷺ نے
چلنے لگیں درخت، جھکیں اور کریں سلام
دستِ نبیﷺ میں سنگ بھی آکر کریں کلام
اذنِ نبیﷺ سے پائے ہر اک مختلف مقام
ہر ایک پر ہے آپﷺ کی یہ رحمتِ مُدام
رحمت کی سلسبیلِ اِصالت لئے ہوئے
سایہ کُناں ہیں فخرِ امامت لئے ہوئے