"دل بہت بے قرار ہے آقا ۔ سید وحید القادری عارف" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 92: سطر 92:
=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===


[[جو چھوڑتا نہیں مجھے تنہا وہی تو ہے ۔ سید وحید القادری عارف  | پچھلا کلام ]] | [[بسائیں چل کے نگاہوں میں اُس دیار کی ریت ۔ سید وحید القادری عارف | اگلا کلام]] | [[وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری ]] | [[ وحید القادری عارف | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ ]]
[[جو چھوڑتا نہیں مجھے تنہا وہی تو ہے ۔ سید وحید القادری عارف  | پچھلا کلام ]] | [[ایسے ہو حُسنِ خاتمہء جاں نثارِ عشق ۔ سید وحید القادری عارف | اگلا کلام]] | [[وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری ]] | [[ وحید القادری عارف | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 17:52، 27 جولائی 2019ء


شاعر: وحید القادری عارف

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

دل بہت بے قرار ہے آقا

آپ کا انتظار ہے آقا


آپ کا ذکر ہے سکوں دل کا

آپ سے ہی قرار ہے آقا


آپ رہبر ہیں آپ ہی منزل

سہل اب رہگزار ہے آقا


میرا سب کچھ مری غلامی ہے

بس یہی افتخار ہے آقا


کچھ سہی آپ سے ہوں وابستہ

فضلِ پروردگار ہے آقا


کیا کہوں آپ سے چھپا تو نہیں

میرا جو حالِ زار ہے آقا


میں کہاں کیا مرا عمل نامہ

آپ پر انحصار ہے آقا


ہے یہی التجائے چشمِ نم

یہی دل کی پکار ہے آقا


اک نگاہِ کرم مری جانب

ہر نفس گنہگار ہے آقا


صیقلِ زنگِ دل کی حسرت ہے

دل پہ چھایا غبار ہے آقا


آپ کا لطف و جود و احساں ہو

ہر خزاں پھر بہار ہے آقا


اک اشارہ جو آپ فرمادیں

میری کشتی بھی پار ہے آقا


آپ چاہیں تو کیا نہیں ممکن

آپ کا اختیار ہے آقا


پاس اک بار پھر بلالیجے

آپ سے دوری بار ہے آقا


بارشِ نور میں نہانے کو

پھر یہ دل بیقرار ہے آقا


ذرہ ذرہ یہاں کا میرے لئے

گوہرِ شاہوار ہے آقا


سنگِ در ہو جبینِ عارف ہو

یہ دعا بار بار ہے آقا


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ