آپ «ہجا» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:Arooz.jpg|link=]]
{{بسم اللہ }}
{{بسم اللہ }}
[[زمرہ: علم العروض ]]
[[زمرہ: علم العروض ]]
تحریر : [[ظفر قادری ]]


=== ہجا ===
=== ہجا ===


"ہجا" سادہ الفاظ میں کسی لفظ میں موجود  کسی آواز کو کسی علامت سے ظاہر کرنے کو "ہجا " کہتے ہیں ۔حروف ِ تہجی بھی دراصل علامتیں ہی ہیں ۔ مثلا  جب لفظ "سادہ" بولتے ہیں تو پہلی آواز کو  "سا" اور دوسری آواز کو  "دہ" سے ظاہر کرتے ہیں اور  مکمل لفظ "سادہ" ادا ہوتا ہے ۔  ہجا دو طرح کا ہوتا ہے  
ہجا دو طرح کا ہوتا ہے  


ایک حرفی اور دو حرفی
ایک حرفی اور دو حرفی


==== چھوٹا ہجا ====
ایک حرفی ہجا کو ہجائے کوتاہ یا چھوٹا ہجا کہتے ہیں


چھوٹا ہجا ۔ یعنی چھوٹی آواز ۔ ایک حرفی ہجا کو ہجائے کوتاہ یا چھوٹا ہجا کہتے ہیں
جیسے لفظ اسلام میں میم


یہ ایک حرفی "ہجا" لفظ کے شروع میں بھی آسکتا ہے ، درمیان بھی اور آخر میں بھی ۔ جیسے لفظ اسلام میں "م"لفظ مستقل میں "ت" اور  لفظ  "قمر " میں ق ۔ یہ حرف ساکن بھی ہو سکتا ہے اور متحرک بھی ۔ اسلام کی "م" ساکن ہے اور مستقل کی ت اور قمر کا ق متحرک ۔ یہاں یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ اردو کا کوئی بھی لفظ "ساکن" حرف سے شروع نہیں ہوتا۔
اور دو حرفی ہجا کو بڑا ہجا کہتے ہیں


چھوٹے ہجا کو کو عروض کے "عددی نظام" میں ''1 ''  اور علامتی نظام " ۔" سے ظاہر کیا جاتا ہے ۔
جیسے لفظ اسلام میں اس اور لا


==== بڑا ہجا ====
ایک بار میں اگر دو حروف پڑھے جائیں تو اسے بڑا ہجا کہتے ہیں


بڑا ہجا ۔ یعنی بڑی آواز ۔ دو حرفی ہجا کو بڑا ہجا کہتے ہیں
جیسے (الف سین) زیر اس یا (لام الف) زبر لا


جیسے لفظ اسلام میں اس اور لا
اور اگر ایک بار میں صرف ایک ہی حرف پڑھا جائے تو اسے چھوٹا ہجا کہتے ہیں


ایک بار میں اگر دو حروف پڑھے جائیں تو اسے بڑا ہجا کہتے ہیں ۔ یاد رہے کہ کسی بھی لفط میں جب ایک متحرک [ ایسا حرف جس پر زیر ، زبر یا پیش ہو ] حرف کسی دوسرے ساکن حرف [ جس حرف پر زیر زبر پیش نہ ہو  ملتا ہے تو بڑا ہجا بنتا ہے ۔
جیسے (میم) ساکن
 
جیسے (الف سین) زیر اس یا (لام الف) زبر لا


بڑے ہجے کو "عروض کے "عددی نظام " میں "2 " اور علامتی نظام میں "=" سے ظاہر کیا جاتا ہے ۔
لفظ (اسلام) میں تین ہجے ہوئے


اس طرح عددی نظام میں کے مطابق  لفظ "اسلام"  کو  122 سے اور "علامتی نظام" میں "= = - " سے ظاہر کیا جاتا ہے ۔
دو چھوٹے اور ایک بڑا


=== شراکت  ===
عروضی حضرات[[ تقطیع ]]کرنے میں ایک حرفی ہجا کیلئے ایک کا عدد اور دو حرفی ہجا کیلئے دو کا عدد لاتے ہیں


[[ ظفر قادری ]]
تو اس طرح لفظ اسلام کے عدد 122 ہوئے


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)